ڈھاکہ، 25 دسمبر (یو این آئی) بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) کے قائم مقام چیئرمین طارق رحمان جمعرات کے روز 17 برس کی جلاوطنی کے بعد ڈھاکہ واپس پہنچ گئے، جو ملک کے ہنگامہ خیز سیاسی منظرنامے میں ایک اہم پیش رفت سمجھی جا رہی ہے۔
طارق رحمان سابق وزیرِ اعظم بیگم خالدہ ضیاء کے بڑے صاحبزادے ہیں، جو صبح بیمان بنگلہ دیش ایئرلائنز کی پرواز کے ذریعے ڈھاکہ پہنچے۔ عوامی لیگ کے دورِ حکومت میں ان کے خلاف متعدد مجرمانہ مقدمات درج ہونے کے بعد انہوں نے خود ساختہ جلاوطنی اختیار کر لی تھی۔ان کی واپسی ایک نازک سیاسی مرحلے میں ہوئی ہے، جب عبوری حکومت نے شدید سیاسی بے یقینی کے ماحول میں انتخابات کا اعلان کیا ہے۔ اس دوران ملک میں بار بار سڑکوں پر بدامنی دیکھنے میں آئی ہے۔ جبکہ عوامی لیگ کے کئی رہنما یا تو قید میں ہیں یا بیرونِ ملک مقیم ہیں۔دوسری جانب بی این پی کو بھی مختلف چیلنجز کا سامنا رہا ہے، کیونکہ ملک کے کئی حصوں میں پارٹی کے زمینی سطح کے کارکنوں پر بھتہ خوری اور بدامنی کے الزامات کے باعث اس کی شبیہ متاثر ہوئی ہے۔اس غیر یقینی اور تناؤ بھرے ماحول میں این پی نے طارق رحمان کے استقبال کے لیے شام کو ڈھاکہ میں ایک بڑے عوامی جلسے کا منصوبہ بنایا ہے۔ پارٹی قیادت کا ماننا ہے کہ ان کی واپسی آئندہ انتخابات سے قبل بی این پی کے امکانات کو تقویت دے سکتی ہے۔سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق طارق رحمان کی واپسی اپوزیشن کی حکمتِ عملی میں مخل ہو سکتی ہے اور سیاسی محاذ آرائی میں اضافے کا امکان ہے۔
