ہومInternationalافغانسان میں زلزلہ سے کم از کم 800 ہلاک

افغانسان میں زلزلہ سے کم از کم 800 ہلاک

Facebook Messenger Twitter WhatsApp

2500 سے زیادہ لوگ زخمی؛ کئی گاؤں کا نام و نشان مٹ گیا

کابل، یکم ستمبر:۔ (ایجنسی) افغانستان کی طالبان حکومت کے مطابق ملک میں زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد 800 سے تجاوز کرگئی ہے جب کہ 2500 سے زائد لوگ زخمی ہیں۔ اتوار اور پیر کی درمیانی شب مقامی وقت کے مطابق 11.47 بجے مشرقی افغانستان میں آئے 6.3 شدت کے زلزلے سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے، جس میں سب سے زیادہ ہلاکتیں کنڑ صوبے سے ہوئیں۔ زلزلے نے کنڑ صوبے کے کئی قصبوں اور دیہاتوں کو شدید طریقے سے متاثر کیا۔ یہ علاقہ ہمسایہ صوبہ ننگرہار کے شہر جلال آباد کے قریب واقع ہے۔ سب سے زیادہ تباہی دور افتادہ کنڑ صوبہ میں دیکھنے کو ملی ہے۔ یہاں کئی گاؤں کا نام و نشان مٹ گیا ہے۔ اس درمیان راحت اور بچاؤ کا کام جنگی پیمانے پر جاری ہے۔ زلزلے کے جھٹکے اتنے تیز تھے کہ کابل سے لے کر پڑوسی ملک پاکستان، تاجکستان اور بھارت تک کی عمارتوں کو ہلا کر رکھ دیا۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے آج سہ پہر کابل میں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ کنڑ میں تقریباً 800 افراد ہلاک اور دیگر 2500 زخمی ہوئے ہیں۔ اسی کے ساتھ انہوں نے بتایا کہ صوبہ ننگرہار میں 12 ہلاک اور 255 زخمیوں کی تعداد میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ کنڑ ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے ایک بیان میں کہا کہ نور گل، سوکی، وٹ پور، مانوگی اور چپڑارے کے اضلاع سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ضلعوں میں شامل ہیں۔ طالبان حکام اور اقوام متحدہ نے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں کو تیز کر دیا ہے۔ یو این کی افغانستان اکائی نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’افغانستان میں اقوام متحدہ اس تباہ کن زلزلے سے شدید غمزدہ ہے جس سے مشرقی علاقہ شدید طریقے سے متاثر ہوا ہے اور سینکڑوں جانیں چلی گئی ہیں‘۔ اقوام متحدہ نے ایکس پر کہا کہ امدادی ٹیمیں زمین پر ’ہنگامی امداد اور ریسکیو کے کام میں مصروف ہیں‘۔ اس سے قبل بھارت کے نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں زلزلے کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ اس کی شدت ریختر پیمانے پر 6.3 تھی۔ وہیں امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کا مرکز ننگرہار صوبے کے شہر جلال آباد کے قریب تھا اور اس کی گہرائی زیر زمین صرف آٹھ کلومیٹر تھی۔ بڑے پیمانے پر ہوئے جانی و مالی نقصانات کی وجہ زلزلے کا کم گہرائی میں واقع ہونا بتایا جا رہا ہے۔ زلزلے کے جھٹکے اتوار اور پیر کی درمیانی رات کو مقامی وقت کے مطابق 11:47 بجے محسوس کیے گئے۔سوشل میڈیا پر شیئر ہونے والے سی سی ٹی وی فوٹج میں اس خوفناک زلزلے کی شدت کو دیکھا جا سکتا ہے۔ افغانستان کے صوبہ وردک کے دارالحکومت میدان شہر کی سابق میئر ظریفہ غفاری نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ تباہ کن زلزلے نے پورے گاؤں کو اپنی زد میں لے لیا اور رہائشیوں کو ڈر اور مایوسی میں دھکیل دیا ہے۔

غفاری نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ “افغانستان کے کنڑ، ننگرہار اور نورستان صوبوں میں ایک تباہ کن زلزلہ آیا ہے، جس میں گھروں اور زندگیوں کے تباہ ہونے کے باعث خاندان مایوسی کا شکار ہو گئے ہیں۔ پورے دیہات جن میں سے بہت سے گھر تھے، سب زمین بوس ہو گئے ہیں، ہزاروں بچے، خواتین، اور بوڑھے دیہاتی زخمی ہوئے ہیں۔ سب بے گھر ہو گئے ہیں۔ وہیں طالبان حکومت حسب ضرورت ریسکیو آپریشن کرنے کی اہل نہیں ہے۔” انہوں نے کنڑ کے لوگوں کو امداد فراہم کرنے پر زور دیا۔

Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
Exit mobile version