نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم کرسٹوفر لکسن کا اظہار اعتماد
ویلنگٹن۔27؍ دسمبر۔ ایم این این۔نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم کرسٹوفر لکسن نے ہندوستان کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے( کی ستائش کی ہے یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ اس سے روزگار میں اضافہ ہوگا، آمدنی بڑھے گی اور ہندوستانی بازار میں برآمدی مواقع بڑھیں گے۔ انہوں نے ایکس پر ایک پوسٹ میں ہا کہ ہم نے کہا تھا کہ ہم اپنی پہلی مدت میں ہندوستان کے ساتھ ایک آزاد تجارتی معاہدہ کریں گے، اور ہم نے اسے پورا کر دیا ہے۔ اس تاریخی معاہدے کا مطلب ہے مزید ملازمتیں، زیادہ آمدنی اور 1.4 بلین ہندوستانی صارفین کے لیے دروازے کھول کر مزید برآمدات۔ہندوستان اور نیوزی لینڈ نے ایک جامع اور طویل انتظار کے تحت ایف ٹی اے کا نتیجہ اخذ کیا، جو ہند-بحرالکاہل کے علاقے کے ساتھ ہندوستان کی مصروفیت میں ایک اہم اقتصادی اور اسٹریٹجک سنگ میل کی نشاندہی کرتا ہے۔ مذاکرات کا باقاعدہ آغاز 16 مارچ 2025 کو تجارت اور صنعت کے وزیر پیوش گوئل اور نیوزی لینڈ کے تجارت اور سرمایہ کاری کے وزیر ٹوڈ میکلےکے درمیان ملاقات کے دوران کیا گیا۔کامیاب تجارتی معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے لکسن نے کہا، “بنیاد کو درست کرنا اور مستقبل کی تعمیر”۔ انڈیا۔نیوزی لینڈ ایف ٹی اے ہندوستان کے سب سے تیزی سے ختم ہونے والے ایف ٹی اے میں سے ایک کے طور پر کھڑا ہے جو کہ وکست بھارت 2027 کے قومی وژن کے ساتھ منسلک ہے۔ایف ٹی اے تمام ٹیرف لائنوں پر ٹیرف کو ختم کرتا ہے، تمام ہندوستانی برآمدات کو ڈیوٹی فری رسائی فراہم کرتا ہے۔ اس مارکیٹ تک رسائی ہندوستان کے محنت کش شعبوں کی مسابقت کو بڑھاتی ہے جس میں ٹیکسٹائل، ملبوسات، چمڑے، جوتے، سمندری مصنوعات، جواہرات اور زیورات، دستکاری، انجینئرنگ کے سامان اور آٹوموبائل شامل ہیں، جو ہندوستانی کارکنوں، کاریگروں، خواتین، نوجوانوں اورایم ایس ایم ایز کی براہ راست مدد کرتے ہیں اور انہیں عالمی سطح پر قدر کے لحاظ سے زیادہ گہرائی میں مربوط کرتے ہیں۔ ایف ٹی اے آج تک اپنے کسی بھی ایف ٹی اے میں نیوزی لینڈ کی بہترین اور سب سے زیادہ پرجوش خدمات پیش کرتا ہے۔ وزارت تجارت نے کہا تھا کہ ہندوستان نے آئی ٹی اور آئی ٹی سے چلنے والی خدمات، پیشہ ورانہ خدمات، تعلیم، مالیاتی خدمات، سیاحت، تعمیرات اور دیگر کاروباری خدمات سمیت اعلیٰ قدر کے شعبوں کی ایک وسیع رینج میں وعدوں کو حاصل کیا ہے، جس سے ہندوستانی سروس فراہم کنندگان اور اعلیٰ ہنر مند روزگار کے لیے کافی نئے مواقع کھلے ہیں۔
