امر یکی صدرڈو نالڈ ٹرمپ کے متعدد حوالہ جات شامل
وا شنگٹن 24 دسمبر (ایجنسی) منگل کو جاری کردہ جیفری ایپسٹین فائلز کی ایک نئی کھیپ میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے متعدد حوالہ جات ملے ہیں۔ ان میں ایسی تفصیلات فراہم کرنے والی دستاویزات شامل ہیں جن میں ان کے اس وقت کے دوست کے نجی طیارے پر پرواز کی تفصیلات سے متعلق ہیں۔ ان کے علاوہ دیگر دعوے بھی ہیں جنہیں ان کے محکمہ انصاف نے "جھوٹا اور سنسنی خیز" قرار دیا تھا۔تازہ ترین ریلیز میں ایپسٹین کے بارے میں تحقیقی مواد کے بڑے دستے شامل ہیں جو پہلے سامنے نہیں آئے تھے۔ ایک امیر امریکی فنانسر اور بدنامِ زمانہ جنسی مجرم جیفری اپیسٹین 2019 میں جیل میں ہلاک ہو گیا تھا جبکہ وہ کم عمر لڑکیوں کی جنسی سمگلنگ کے مقدمے کا فیصلہ آنے کا منتظر تھا۔گذشتہ جمعے کو انتہائی ترمیم شدہ فائلز کا پہلا مجموعہ عوام کی تنقید کا باعث بن گیا کہ محکمہ انصاف ٹرمپ کے حوالہ جات کو دانستہ خارج کر رہا ہے۔تاہم منگل کے روز شائع ہونے والی ہزاروں دستاویزات میں شامل ٹرمپ کے اعداد و شمار سے بدنام جنسی مجرم سے ان کے قریبی تعلقات کی نمایاں طور پر نشاندہی ہوئی ہے۔ لڑکیوں اور خواتین کی جنسی سمگلنگ کا زیادہ سنگین کیس شروع ہوتے وقت وہ پہلے سے ہی سزا یافتہ جنسی مجرم تھا۔فائلز سامنے آنے کے فوراً بعد 79 سالہ ریپبلکن صدر کا دفاع کرتے ہوئے محکمہ انصاف نے ایک بیان میں کہا کہ بعض دستاویزات میں "صدر ٹرمپ کے خلاف جھوٹے اور سنسنی خیز دعوے کیے گئے ہیں۔"ٹرمپ جن پر کسی غلط عمل کا الزام نہیں ہے، نے ایپسٹین کے بارے میں دستاویزات کا وسیع خزانہ جاری ہونے سے روکنے کے لیے مہینوں تک جدوجہد کی۔لیکن ٹرمپ اپنی ریپبلکن پارٹی کے اندر بغاوت سے اس قانون پر دستخط کرنے پر مجبور ہو گئے جس کے تحت تمام دستاویزات کے اجراء کو لازمی قرار دیا گیا۔اس غیر معمولی اقدام سے اس مسئلے کے حل کے لیے شدید سیاسی دباؤ کی عکاسی ہوئی جس کے بارے میں بڑی تعداد میں امریکیوں بشمول ٹرمپ کے اپنے حامیوں کو طویل عرصے سے شبہ تھا کہ یہ ایپسٹین کے حلقۂ احباب میں شامل امیر اور طاقتور آدمیوں کی حفاظت کے لیے حقائق کی پردہ پوشی تھی۔
نجی طیارے میں سفر
ٹرمپ نے پیر کو کہا کہ انہوں نے فائلز کو ردی میں پھینک دینے کی منظوری نہیں دی اور اس تشویش کا اظہار کیا کہ جو لوگ ایپسٹین سے “معصومانہ طور پر” سالوں تک ملتے رہے، ان کی شہرت خراب ہونے کا خطرہ تھا۔”ہر کوئی اس آدمی کے ساتھ دوستانہ تھا،” انہوں نے کہا۔انہوں نے منگل کو فائلوں کے اجراء پر کوئی فوری ردِ عمل ظاہر نہیں کیا۔خود کو دور کرنے کی کوششوں کے باوجود ٹرمپ کی ایپسٹین سے برسوں تک دوستی رہی اور انہوں نے اس بارے میں مختلف بیانات دیئے ہیں کہ تعلقات کیسے ختم کیے۔حال ہی میں انہوں نے کہا کہ ایپسٹین کا رویہ “ناخوشگوار” ہونے کی وجہ سے انہوں نے اسے اپنے فلوریڈا گولف کلب سے باہر نکال دیا تھا۔تاہم انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ جب ایپسٹین نے ان کے کلب میں سپا میں کام کرنے والی نوجوان خواتین کو “چُرا” لیا تو ان میں شدید گرما گرمی ہوئی۔تازہ ترین دستاویزات سے اس بات کا ثبوت ملتا ہے کہ ٹرمپ ایپسٹین کے قریب تھے۔ایپسٹین کی خاتون ساتھی غسلین میکسویل کے خلاف تحقیقات کرنے والے نیویارک کے وفاقی پراسیکیوٹرز کا جنوری 2020 کا ایک نوٹ ان دستاویزات شامل ہے جس میں ایپسٹین کے نجی طیارے پر ٹرمپ کے بار بار سفر کی تفصیل ہے۔ انہوں نے1993 اور 1996 کے درمیان آٹھ دورے کیے تھے۔”کل موصولہ ریکارڈز اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ایپسٹین کے نجی طیارے پر اس سے کہیں زیادہ سفر کیا جتنا پہلے بتایا گیا ہے (یا ہمیں معلوم تھا)”۔ایک پرواز میں مبینہ طور پر صرف تین مسافر تھے: ایپسٹین، ٹرمپ اور ایک 20 سالہ نامعلوم شخص۔
تاخیر اور سست روی
ٹرمپ کے ایک حوالے پر محکمہ انصاف نے تیزی سے تنازعہ کھڑا کر دیا۔منگل کی قسط میں جاری کردہ ایک دستی تحریری خط شامل ہے جو مبینہ طور پر ایپسٹین نے قید کے دوران سابق امریکی جمناسٹک ڈاکٹر لیری نصر کو لکھا جو خواتین کھلاڑیوں کے ساتھ بدسلوکی کے الزام میں قید تھا۔ایپسٹین نصر سے شکایت کرتے نظر آتے ہیں کہ وہ ؒدونوں خود قید میں ہیں جبکہ “صدر نوجوان، پرکشش لڑکیوں سے عشق لڑاتے ہیں۔ جب ایک نوجوان حسینہ ان کے پاس سے گذرتی تو وہ اسے ‘چھین لینا، پسند کرتے تھے۔”ایک بیان میں محکمہ انصاف نے کہا، ایف بی آئی نے “جیفری ایپسٹین کی طرف سے لیری نصر کے نام اس مبینہ خط کے جعلی ہونے کی تصدیق کر دی ہے”۔ اور کہا کہ اس پر ایپسٹین کی موت کے تین دن بعد کی مہر لگی تھی اور یہ ورجینیا میں میل سسٹم میں درج ہوا حالانکہ ایپسٹین نیویارک کی جیل میں قید تھا۔ٹرمپ کے ناقدین کا خیال ہے کہ حکومت شرمناک مواد کے اجراء میں سست روی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔دستاویزات میں کم از کم دو ای میلز میں ایپسٹین کے 10 نامعلوم “شریک سازش کاروں” کا ذکر ہے اور ڈیموکریٹک سینیٹ کے اقلیتی رہنما چَک شومر نے محکمہ انصاف سے ایپسٹین کے ممکنہ ساتھیوں کی تلاش کا مطالبہ کیا۔سینیٹر نے کہا، “محکمہ انصاف کو اس بات پر مزید روشنی ڈالنے کی ضرورت ہے کہ فہرست میں کون تھا، وہ کیسے ملوث تھے اور انہوں نے مقدمہ چلانے کا فیصلہ کیوں نہیں کیا۔”ایپسٹین کے جرائم کے سلسلے میں واحد سزا یافتہ شخص اس کی سابقہ گرل فرینڈ میکسویل ہے۔
