نئے ٹرانسپورٹ طیارے سی 295 کے نئے مینوفیکچرنگ یونٹ کی افتتاحی تقریب میں بولے نر یندر مودی
وڈودرا، 28 اکتوبر (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو کہا کہ ہندوستان میں دفاعی سازوسامان کی تیاری کا نظام نئی بلندیوں کو چھو رہا ہے اور ملک میں کام کا ایک نیا کلچر ابھرا ہے مسٹرمودی نے یہ بات یہاں ہندوستانی فضائی سروس کے لیے نئے ٹرانسپورٹ طیارے سی 295 کے نئے مینوفیکچرنگ یونٹ کے افتتاح کے دوران کہی۔ یہ یونٹ ٹاٹا گروپ اور یورپ کی ایئربس ایرو اسپیس انڈسٹریز کے اشتراک سے قائم کیا گیا ہے یہاں ٹاٹا ایڈوانسڈ سسٹمز لمیٹڈ کے ٹاٹا ایئر کرافٹ کمپلیکس میں قائم اس نئی سہولت کی افتتاحی تقریب میں ہسپانوی وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے بھی شرکت کی۔ دونوں وزرائے اعظم نے ایک ساتھ نئی فیکٹری کا دورہ بھی کیا۔ یہ فیکٹری ہندوستان میں نجی شعبے میں کسی بھی فوجی طیارے کی تیاری کے لیے پہلی مکمل اسمبلی کی سہولت ہے۔اس موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ ہندوستان میں قائم سی-295 طیارہ سازی کا کارخانہ یہ ثابت کرتا ہے کہ ہندوستان آج دنیا میں طیارہ سازی کے شعبے میں ایک قابل اعتماد شراکت دار کے طور پر قبول کیا جا رہا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے اپنی حکومت کے مینوفیکچرنگ سیکٹر کو فروغ دینے کے لیے بنائے گئے – میک ان انڈیا، میک فار دی ورلڈ کا بھی ذکر کیا۔مسٹرمودی نے کہا کہ سی-295 ملٹری ٹرانسپورٹ ہوائی جہاز کی یہ فیکٹری ‘نئے ہندوستان میں نئے کام کی ثقافت کی جھلک دیتی ہے۔انہوں نے کہا، “ہندوستان کی دفاعی مینوفیکچرنگ انڈسٹری نئی بلندیوں کو چھو رہی ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہسپانوی وزیر اعظم سانچیز کا ہندوستان کا یہ پہلا دورہ ہے، ہندوستان اور اسپین کے درمیان شراکت داری نئی بلندیوں کو چھو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نیاکارخانہ نہ صرف دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط کرے گا بلکہ ‘میک ان انڈیا میک فار دی ورلڈ مشن کو بھی تقویت دے گا۔مسٹرمودی نے اس پرایئربس اور ٹاٹا گروپ کی پوری ٹیم کوتیز رفتاری سے نئی فیکٹری لگانے کے لیے مبارکباد دی۔ مسٹر مودی نے ٹاٹا گروپ کے سابق چیئرمین رتن ٹاٹا کو بھی خراج عقیدت پیش کیا، جن کا حال ہی میں انتقال ہوگیا۔وزیر اعظم نے اکتوبر 2022 میں اس فیکٹری کا سنگ بنیاد رکھا تھا اور اب یہ فضائیہ کے لیے ٹرانسپورٹ طیارے بنانے کے لیے تیار ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت دفاعی مینوفیکچرنگ میں نجی شعبے کے لیے مواقع کو بڑھا رہی ہے اور سرکاری کمپنیوں کو مزید موثر بنا رہی ہے۔ انہوں نے آرڈیننس فیکٹریز بورڈ کی تنظیم نو اور اسے سات بڑی کمپنیوں سے تبدیل کرنے اور ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (ڈی آردی او) اور ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ (ایچ اے ایل) جیسے اداروں کو مضبوط کرنے کے اقدامات کا بھی ذکر کیا۔وزیر اعظم نے کہا کہ دفاعی شعبے میں ہندوستان کی تبدیلی اس بات کی مثال ہے کہ کس طرح صحیح منصوبہ اور شراکت داری امکانات کو خوشحالی میں بدل سکتی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسٹریٹجک فیصلوں نے گزشتہ دہائی کے دوران ہندوستان میں ایک متحرک دفاعی صنعت کی ترقی کو فروغ دیا ہے۔ مسٹر مودی نے کہا کہ’ہم نے دفاعی مینوفیکچرنگ میں پرائیویٹ شعبے کی شرکت کو بڑھایا، عوامی شعبے کی اکائیوں کو زیادہ موثر بنایا، آرڈیننس فیکٹریوں کو سات بڑی کمپنیوں میں تبدیل کیا اور ڈی آر ڈی او اور ایچ اے ایل کو بااختیار بنایا ۔‘انہوں نے کہا کہ اتر پردیش اور تمل ناڈو میں دفاعی راہداریوں کے قیام سے اس شعبے میں نئی توانائی آئی ہے۔ دفاعی مہارت کے لیے اختراع اسکیم کا ذکرکرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ اس نے پچھلے پانچ چھ برسوں میں تقریباً 1000 دفاعی اسٹارٹ اپس کی ترقی کو آگے بڑھایا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستان کی دفاعی برآمدات میں گزشتہ ایک دہائی کے دوران 30 گنا اضافہ ہوا ہے، ملک اب 100 سے زائد ممالک کو آلات برآمد کر رہا ہے۔وزیر اعظم نے ہنر مندی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے پر زور دیا اور کہا کہ ایئر بس-ٹاٹا فیکٹری جیسے منصوبے ہزاروں ملازمتیں پیدا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیکٹری 18,000 ہوائی جہاز کے کل پرزوں کی مقامی تیاری میں معاونت کرے گی، جس سے پورے ہندوستان میں ایم ایس ایم ایز کو بے پناہ مواقع ملیں گے۔ اانہوں نے کہا کہ ہندوستان آج بھی دنیا کی بڑی طیارہ کمپنیوں کے کل پرزوں کا سب سے بڑا سپلائر ہے۔ مسٹر مودی نے کہا کہ نئی ہوائی جہاز کی فیکٹری ہندوستان میں نئی مہارتوں اور نئی صنعتوں کو بڑا فروغ دے گی۔وزیر اعظم نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ آج کا پروگرام ہندوستان اور اسپین کے درمیان مشترکہ تعاون کے بہت سے نئے پروجیکٹوں کو تحریک دے گا۔ انہوں نے ہسپانوی صنعتوں اور اختراع کاروں کو مدعو کیا اور انہیں ہندوستان آنے اور ملک کی ترقی کے سفر میں شراکت دار بننے کی ترغیب دی۔قابل ذکر ہے کہ ستمبر 2021 میں وزارت دفاع نے فضائیہ کے لیے 56 کارگو طیاروں کی خریداری کے لیے ہسپانوی کمپنی ایئربس ڈیفنس اینڈ اسپیس ایس اے کے ساتھ 21,935 کروڑ روپے کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ ان میں سے 16 طیارے مکمل طور پر تیار حالت میں ملنے والے ہیں جب کہ 40 طیارے وڈودرا میں ہندوستانی کمپنی ٹاٹا ایڈوانسڈ سسٹمز لمیٹڈ ملک میں بنائے گی۔ مکمل طور پرتیار 16 طیاروں میں سے چھ طیارے اب تک فضائیہ کو موصول ہو چکے ہیں۔ باقی 10 طیارے اگلے سال اگست تک فراہم کر دئیے جائیں گے۔ یہ طیارے فضائیہ کے پرانے ایرو کارگو طیاروں کی جگہ لیں گے۔ یہ طیارے 1960 کی دہائی میں خریدے گئے تھے۔وڈودرا یونٹ میں دسمبر سے تیاری کا کام شروع ہو جائے گا اور ملک میں پہلا طیارہ ستمبر 2026 میں تیار ہو جائے گا اور باقی 39 طیارے اگست 2031 تک تیار ہوں گے۔ سی-295 ایک نئی نسل کا ورسٹائل ٹیکٹیکل ایئر لفٹ طیارہ ہے جو تمام موسمی حالات، دن اور رات میں ایئر لفٹ مشن انجام دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔