
75views
ٹرمپ، پاکستانی وزیرخارجہ اسحاق ڈار اور وزیرخارجہ ایس جے شنکر نے کیا اعلان
ڈی جی ایم او 12 مئی کو پھر کریں گے بات
نئی دہلی، 10 مئی (ہ س)۔کے درمیان جنگ بندی پر اتفاق قائم ہو گیا ہے۔ جنگ بندی سے متعلق جانکاری آج ہندوستانی وزارت خارجہ کے سکریٹری وکرم مسری نے دی۔ انھوں نے بتایا کہ ہفتہ (10 مئی) کی دوپہر پاکستان ڈی جی ایم او نے فون کر کے مذاکرہ کی پیش قدمی کی، جس کے بعد بات چیت ہوئی اور اتفاق قائم ہوا۔ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا کہ کسی دیگر معاملے پر کسی دوسری جگہ پر بات چیت کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ وکرم مسری نے جنگ بندی سے متعلق جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ ’’پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل آف ملٹری آپریشن (ڈی جی ایم او) نے آج دوپہر 15.35 بجے ہندوستانی ڈی جی ایم او کو فون کیا۔ ان کے درمیان اتفاق قائم ہوا کہ دونوں فریقین ہندوستانی وقت 17.00 بجے سے زمین، ہوا اور سمندر میں سبھی طرح کی گولی باری اور فوجی کارروائی بند کر دیں گے۔ آج دونوں فریقین کو اس رضامندی کو نافذ کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ فوجی آپریشن ڈائریکٹر جنرل 12 مئی کو 12.00 بجے پھر سے بات کریں گے۔‘‘ اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک اہم بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا کی ثالثی میں بھارت اور پاکستان کے درمیان جاری مذاکرات کے بعد دونوں ممالک نے مکمل اور فوری جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ یہ سمجھوتہ رات بھر کی بات چیت کے بعد ممکن ہوا ہے۔ اپنے سرکاری بیان میں ٹرمپ نے کہا کہ "مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ ہندوستان اور پاکستان نے مکمل جنگ بندی پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ میں دونوں ممالک کو عقل سلیم اور زبردست ذہانت کا مظاہرہ کرنے پر مبارکباد دیتا ہوں۔یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی اپنے عروج پر ہے اور عالمی برادری جنگ کے امکان سے پریشان ہے۔ ٹرمپ کے اس دعوے کے بعد بھارت نے بھی اس کی تصدیق کر دی ہے۔ پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بھی اس کی تصدیق کی ہے۔ پاکستان اور بھارت نے فوری طور پر جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے۔ پاکستان نے ہمیشہ اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت پر سمجھوتہ کیے بغیر خطے میں امن و سلامتی کے لیے کوششیں کی ہیں۔اس سے پہلے آج امریکی وزیر خارجہ نے ہندوستانی وزیر خارجہ، پاکستان کے آرمی چیف اور اس کے وزیر خارجہ سے بات چیت کی۔ اس گفتگو کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں کمی کے امکانات بڑھ گئے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان موجودہ کشیدگی کے حوالے سے امریکہ نے سرگرم اقدام اٹھایا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر سے ملاقات کی۔ اس کے ساتھ روبیو نے پاکستان کے وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے بھی بات کی۔ وزیر خارجہ جے شنکر نے بھی ایک پوسٹ میں بات چیت کے بارے میں جانکاری دی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا نقطہ نظر ہمیشہ متوازن اور ذمہ دارانہ رہا ہے اور آج بھی ایسا ہی ہے۔ اس کے ساتھ روبیو نے پاکستان کے وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے بھی بات کی۔ اس کے علاوہ امریکی وزیر خارجہ روبیو نے پاکستانی آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے فون پر بات کی۔ کل رات ہندوستان اور پاکستان دونوں کی جانب سے فوجی اڈوں کو نشانہ بنانے کے بعد، پاکستان کے وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے آج ایک پاکستانی ٹی وی چینل سے گفتگو میں اس امید کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ سفارتی پیش رفت سے بھارت کے ساتھ بات چیت کا دروازہ کھل سکتا ہے۔ ڈار نے کہا، "بھارت کو روکنا چاہیے۔ اگر وہ رکتا ہے تو ہم بھی روکیں گے۔ ہم تباہی اور وسائل کا ضیاع نہیں چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی نیت امن کے لیے ہے۔ دونوں ممالک کی معیشتیں مختلف ہیں اور جنگ کسی کے مفاد میں نہیں۔
