مہاراشٹر میں آزاد امیدوار نے بھی دی بی جے پی کو پٹخنی، سانگلی میں وشال پاٹل نے بی جے پی کے سنجے کو ایک لاکھ ووٹوں سے ہرایا
ممبئی: لوک سبھا انتخابات 2024 میں این ڈی اے کا 400 پار کرنے کا خواب چکناچور ہو گیا ہے اور اسے 300 سیٹیں بھی نہیں مل سکیں، جب کہ بی جے پی خود اپنے بل بوتے پر حکومت بنانے میں ناکام رہی۔ بی جے پی کو اس حال تک پہنچانے والے صرف اتحادی امیدوار ہی نہیں تھے بلکہ آزاد امیدواروں نے بھی بی جے پی کو نقصان پہنچایا، ان میں سے ایک وشال پاٹل ہیں۔
وشال پاٹل نے سانگلی لوک سبھا سیٹ سے الیکشن لڑا تھا اور ان کا مقابلہ بی جے پی کے سنجے پاٹل تھا لیکن عوام نے بی جے پی کے امیدوار کو مسترد کر دیا اور آزاد امیدوار کو منتخب کیا۔ وشال پاٹل نے 100053 ووٹوں کے فرق سے جیت حاصل کی ہے اور انہیں کل 571666 ووٹ ملے ہیں۔ جبکہ بی جے پی امیدوار سنجے پاٹل 471613 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ وہیں شیو سینا (ادھو بالا صاحب ٹھاکرے) کے امیدوار چندر دھر سبھاش پاٹل 60115 ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے اور تیسرے نمبر پر رہے۔
خیال رہے کہ سانگلی میں ٹھاکرے دھڑے کی طرف سے امیدوار کا ا علان کرنے کے بعد بھی پاٹل نے اپنا دعویداری ختم نہیں کی تھی۔ وشال پاٹل کی جیت پر ادھو ٹھاکرے نے بھی خوشی کا اظہار کیا ہے۔ جب ان سے سانگلی کے نتیجے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ سانگلی کے حوالے سے ہمارا فیصلہ غلط تھا، تاہم انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ وشال پاٹل ہمارے ساتھ آئیں گے۔
وشال پاٹل کون ہے؟
وشال پاٹل کئی سالوں سے سانگلی ضلع میں کانگریس کی کمان سنبھالے ہوئے ہیں۔ وہ آنجہانی وزیر اعلی وسنت دادا پاٹل کے پوتے اور پانچ بار کے تجربہ کار ایم پی پرکاش باپو پاٹل کے بیٹے ہیں۔ ٹکٹ نہ ملنے کی وجہ سے اس بار وشال نے آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا اور شاندار کامیابی حاصل کی۔