تلنگانہ اور آندھراپردیش کی تمام مساجد، زیارت گاہوں اور خانقاہوں میں شب قدر کے سلسلے میں عظیم الشان اور رُوح پرور اجتماعات کا انعقاد کیا گیا۔ لاکھوں کی تعداد میں لوگ رات بھرجاگنے، ذکر واذکار، قرآن خوانی، درودو سلام، نمازوں کی ادائیگی اوردینی محافل میں مصروف رہے۔
علمائے کرام نے لیلتہ قدر و ماہ رمضان المبارک کی فضیلت پر روشنی ڈالتے ہوئے رمضان کے اس آخری عشرہ کی ہر گذرتی ہوئی ساعت سے استفادہ کرنے، اللہ سبحانہ تعالی کی پاک ذات اقدس کے سامنے سربسجود ہوکر اپنی مغفرت کے ساتھ ساتھ اسلام کے دنیا میں ایک مرتبہ پھر غلبہ کے ذریعہ دین متین پر خود کے مکمل طورپر کاربندہونے،مرادوں، مناجات،دعاوں میں اثر دینے اور ان کوقبولیت کا شرف بخشنے کے لئے مالک حقیقی کے سامنے گڑگڑانے کی تلقین کی۔
اس موقع پر مختلف مقاما ت پر ہوئے جلسہ ہائے شب قدر کے موقع پر مہمان او رمیزبان علما کرام اور عمائدین ملت نے خطاب کرتے ہوئے امت مسلمہ پرطاقوتی اور استعماری طاقتوں کے غلبہ کے انسداد، ان کے غلط شر انگیز ارادوں،منصوبوں،سازشوں اور ریشہ دوانیوں سے امت مظلومہ کو محفوظ رکھنے کی دعا مانگنے پر بھی زور دیا۔
شب قدرکے سلسلے میں باوقار اور روح پرور اجتماعات تلنگانہ کے دارالحکومت شہر حیدرآباد میں دیکھے گئے جہاں شب قدرکی مناسبت سے مساجد کو روشنیوں سے منور کیا گیا تھا۔حیدرآباد کے علاوہ دونوں ریاستوں کے اضلاع کی مساجد‘ خانقاہوں‘ زیارت گاہوں میں شب بیداری کی خاص تقاریب ہوئی جس میں بارگاہ تعلی کے آگے سربسجود ہوکر وسعت رزق‘ صحت و سلامتی اور مغفرت کی دعائیں بھی طلب کیں۔
ان روح پرور محافل اور جلسوں میں لاکھوں افراد نے شرکت کرتے ہوئے استفادہ کیا۔ نامور علما کرام ومشائخین نے فضیلت شب قدرپر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے نوجوانوں کو اسلامی تعلیمات پر عمل کرنے کا بھی مشورہ دیا۔علما نے امت مسلمہ کے مسائل اور دین سے دوری کے سبب ہورہی ناکامیوں کا احاطہ کرتے ہوئے اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لینے کی تلقین کی اور کہاکہ بے دینی اور ہماری ناعاقبت اندیشی کے سبب آج ہم ساری دنیا میں زلیل و رسوا ہورہے ہیں۔جب تک ہم دین پر صحیح معنوں میں کاربند رہے امت مسلمہ کی ٹھوکر میں کئی اقتدار تھے اور نصرت الہی کے سبب ہمارا غلبہ ساری دنیا میں تھا تاہم بے دینی اور اللہ کے دین کو پھیلانے کی ذمہ داری کو ہم نے فراموش کردیا جس کے نتیجہ میں اقتدار ہم سے چھین لیاگیا۔
علما نے اسلامی شعائر اور دین کی بنیادی تعلیمات سے ناواقفیت، بے راہ روی کے بڑھتے ہوئے منفی رحجانات، گھریلو تشدد، منشیات کی وبا اور دین کی آڑ میں بے دینی کو فروغ دینے کی منظم کوششوں پر بھی فکر و تشویش کا اظہار کرتے معاشرہ کی ہمہ جہت اصلاح کیلئے والدین، اساتذہ،معزز شہریوں اور سماج کے باشعور افراد سے تعاون طلب کیاتاکہ ہماری نئی نسل کا دینی اورتعلیمی مستقبل روشن اور درخشاں ہو اور ایک اسلامی و فلاحی معاشرہ وجود میں آسکے۔ علما نے رمضان المبارک کے اس آخری عشرہ میں شب قدر کی اہمیت اور فضیلت پر تفصیلی طور پر عالمانہ طرز و انداز میں تشریح کی دونوں جڑواں شہروں حیدرآباد وسکندرآباد کی مختلف مساجد میں جلسہ ہائے شب قدر منعقد کئے گئے۔اس موقع پر مساجد کو روشنیوں سے منور کیا گیا تھا۔ان محافل میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔