کہا: عوام انہیں منتخب نہیں کرتی، پیسے کے بل بوتے پر حکومتیں بناتے ہیں
رانچی:۔ وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے منگل کو جمشید پور میں اپوزیشن پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ پرسوں مرکزی دیہی ترقی کے وزیر کولہان علاقہ میں گھوم رہے تھے۔ ان سے پوچھا جانا چاہئے کہ جھارکھنڈ کو منریگا کے تحت سب سے کم اجرت کیوں دی جاتی ہے۔ منریگا کا پیسہ ابھی تک پھنسا ہوا ہے اور وہ یہاں گھوم رہے ہیں۔ ایم ایل اے کو خریدنے اور پارٹی کو توڑنے کے لیے گھوم رہے ہیں۔ کبھی کہا جاتا ہے کہ اتنے ایم پی اور ایم ایل اے ہمارے ساتھ ہیں۔ عوام انہیں منتخب نہیں کرتی۔ پیسے کے بل بوتے پر حکومتیں بناتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ منگل کو جمشید پور میں منعقدہ 'آپکی سرکار آپ کے دوار ' پروگرام سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پیسے سے حکومت بنانے والوں کو سبق سکھانے کی ضرورت ہے۔
کامیاب نہیں ہو سکے تو جیل میں ڈال دیا
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ان لوگوں نے بہت سارے الزامات لگائے۔ مصیبت میں ڈالا۔کامیاب نہیں ہوئے تو انہیں جیل میں ڈال دیا۔ وہ نہیں جانتے کہ جھارکھنڈ بہادروں کی سرزمین ہے۔ اگر یہ لوگ ہمارے بنائے ہوئے تمام منصوبوں کو گننا شروع کر دیں تو مزید پانچ سال لگ جائیں گے۔ جب تک ہم گاؤں کو مضبوط نہیں کریں گے، ریاست مضبوط نہیں ہو سکتی۔ ڈبل انجن والی حکومت کے پاس پنشن کے لیے پیسے نہیں تھے، خواتین کو دینے کے لیے کچھ نہیں تھا۔ لیکن وہ فوراً بڑے ارب پتی تاجروں کا درد دیکھتے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ آنے والے پانچ سالوں میں ہر گھر کو ایک لاکھ روپے دیے جائیں گے۔ آپ کو کسی سے قرض لینے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔
منصوبوں کی حقیقت دیکھنے کیلئے ہم دورے کر رہے ہیں
سی ایم نے کہا کہ ہم اسکیموں کی حقیقت کو دیکھنے کے لیے پوری ریاست کا دورہ کر رہے ہیں۔ بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ جھارکھنڈ خوشحال ہو۔ ملک کے کسانوں نے دہلی میں بی جے پی کو گھیر لیا۔ کئی کسان شہید ہوئے۔ لیکن یہ لوگ کسانوں کے آنسو پونچھنے نہیں گئے۔ لوک سبھا انتخابات میں ان کا غرور چکنا چور ہو گیا۔ حکومت بنانے کے لیے بیساکھیوں کا سہارا لینا پڑا۔
گدھوں کی طرح منڈلارہے ہیں
وزیراعلیٰ نے کہا کہ بی جے پی کے لیڈر عقاب اور گدھوں کی طرح منڈلانے لگے ہیں۔ اب ان کا گرو آنے والا ہے۔ یہ لوگ اتنے بڑے جادوگر ہیں کہ انہوں نے نوٹ چھاپنے کی مشین گھر میں رکھی ہوئی ہے۔ یہ سوچ کر کہ کرنسی نوٹوں کے زور پر ہم پورے ملک پر قبضہ کر لیں گے۔ لیکن ملک کے عوام نے ایسے جاگیردارانہ سوچ رکھنے والوں کو منہ توڑ جواب دیا ہے۔ اپنا حق مانگنے پر جیل میں ڈالا جاتا ہے۔ 1 لاکھ 36 ہزار کروڑ روپے بقایا ہے۔ مانگنے پر بھی نہیں دیا جا رہا ہے۔
555.83 کروڑ روپے کی اسکیموں کا تحفہ
وزیراعلیٰ نے جمشید پور کو 555 کروڑ 83 لاکھ 80 ہزار روپے کی اسکیمیں تحفے میں دیں۔ جس میں مشرقی سنگھ بھوم جمشید پور سے 303 کروڑ 54 لاکھ 84 ہزار روپے کی اسکیمیں اور مغربی سنگھ بھوم چائباسا سے 252 28 لاکھ 96 ہزار روپے کی اسکیمیں شامل ہیں۔