روسی صدر ولادی میر پوتن نے 71 سال کی عمر میں برفیلے پانی میں ڈبکی لگا کر سب کو حیران کر دیا۔ وہ بھی ایسے وقت میں جب پارہ -22 ڈگری سے نیچے پہنچ گیا تھا۔ میڈیا رپورٹ میں کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف کے حوالے سے بتایا گیا کہ روسی صدر نے’ ایپی فینی ‘کا تہوار ٹھنڈے پانی میں خود کو ڈبو کر منایا۔ جس کے تحت برفیلے پانی میں ڈبونے کی رسم ادا کی جاتی ہے۔ یہ تہوار 19 جنوری کے اوائل میں شروع ہوا۔
روسی حملے پر بائیڈن کے تبصرے ‘بکواس’: پوتن
اس کے لیے حکام نے پورے روس میں نہانے کی مقامات قائم کر دی گئی ہیں۔ یہاں تک کہ سائبیرین علاقوں میں، جہاں درجہ حرارت منفی 22 ڈگری سے نیچے گر گیا ہے۔ تاہم، یہ واضح نہیں ہے کہ پوتن نے جمعہ 19 جنوری کو کہاں ڈبکی لی ہے ۔ ماسکو ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق پیسکوف سے جب پوتن سے مبینہ طور پر ایپی فینی کا حوالہ دینے کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے کہا، ‘جی ہاں، انھوں نے روایت کے مطابق ایسا ایپی فینی پر کیا تھا۔’
امریکہ نے فلسطین کے مفادات اور آزادی کو نظر انداز کیا: روسی صدر پوتن
پوتن کی ڈبکی کی حالیہ ویڈیو منظر عام پر نہیں آئی ہے۔ تاہم ان کی گزشتہ سال کی ایک ویڈیو کافی وائرل ہوئی ہے۔ پوتن اس میں بھی ڈبکیاں لیتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ ایپی فینی کا تہوار ہر سال 19 جنوری کو منایا جاتا ہے۔ اس دوران عقیدت مندوں کو برف میں سوراخ کرکے بنائے گئے تالابوں اور تالابوں میں ڈبکی لگاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ صبح اٹھنے کے بعد برفیلے پانی میں تین بار ڈبکی لی۔ اس دوران ایک پجاری پانی کی پوجا کرتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اس پانی میں نہانے سے کئی بیماریاں دور ہو جاتی ہیں۔ یہ غسل دریائے اردن میں یسوع مسیح کے بپتسمہ کی یادگار بھی ہے۔