National

ہماری حکومت آئی تو صرف ذات پر مبنی مردم شماری ہی نہیں بلکہ معاشی سروے بھی ہوگا: راہل گاندھی

136views

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ایک بار پھر ذات پرمبنی مردم شماری اور معاشی سروے کی بات کہی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہماری حکومت آنے کے بعد صرف ذات پر مبنی مردم شماری ہی نہیں بلکہ معاشی سروے بھی ہوگا جس کا مقصد یہ معلوم کرنا ہوگا کہ کس کے پاس کتنی دولت ہے۔ ملک کی 90 فیصد آبادی کو اپنی طاقت کا اندازہ نہیں ہے اور وہ اس بات سے بھی بے خبر ہیں کہ ان کے پاس ملک کی کتنی دولت ہے۔ ہماری حکومت آنے کے بعد یہ ہندوستان کا پہلا کام ہوگا۔

دارالحکومت دہلی میں میں ’نیائے منچ – اب انڈیا بولےگا‘ نامی پروگرام میں طلباء سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ انڈیا الائنس کی حکومت اگنی ویر اسکیم کو بھی ختم کرے گی اور ان 1.5 لاکھ نوجوانوں کوبھی معاوضہ دے گی جنہیں منتخب تو کیا گیالیکن مسلح افواج میں نہیں لیا گیا۔ راہل گاندھی نے کہا کہ پہلا مرحلہ معاشی سروے کے ساتھ ذات پر مبنی مردم شماری ہے جس سے پتہ چل جائے گا کہ ملک میں کس کے پاس کتنی دولت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی 90 فیصد آبادی کو اپنی طاقت کا اندازہ نہیں ہے اور وہ اس بات سے بھی بے خبر ہیں کہ ان کے پاس ملک کی کتنی دولت ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ وہ کہتے ہیں کہ ان کی آبادی تقریباً 50 فیصد ہے لیکن وہ نہیں جانتے کہ ان کے پاس کتنی دولت ہے۔ ہم ذات پر مبنی مردم شماری کرائیں گے اور اس سے او بی سی (دیگر پسماندہ طبقات) کو معلوم ہو جائے گا کہ مختلف شعبہ جات میںں ان کی کتنی حصہ داری ہے اور اس سے سچ سامنے آ جائے گا۔

ایک نوجوان کے سوال کا جواب دیتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ آج جو کچھ ہو رہا ہے وہ یہ ہے کہ او بی سی کو بے وقوف بنایا جا رہا ہے۔ انہیں بہت کچھ بتایا جا رہا ہے لیکن اصل مسئلہ یہ نہیں ہے کہ کس کے پاس کتنی دولت ہے۔ ذات پر مبنی مردم شماری سے پورے ملک کو معلوم ہوجائے گا کہ ہندوستان کی دولت کہاں ہے اور کس کے ہاتھ میں ہے۔ پسماندہ طبقات کے پاس کتنی، دلتوں کے ہاتھ میں کتنی ہے، غریب و عام طبقے اور خواتین کے ہاتھ میں کتنی دولت ہے۔ اس کے بعد سب کے سامنے سب کچھ واضح ہوجائے گا اور جس کے بعد ایک نئی سیاست شروع ہو جائے گی۔ اس کے بعد یہ لوگ کہیں گے کہ ہم 50 فیصد ہیں اور اور ہمارے پاس صرف 2 فیصد دولت ہے، مجھے 50 فیصد دولت چاہئے۔ سیدھی سی بات ہوگی۔ یہ ہماری سوچ ہے۔ ذات پر مبنی مردم شماری پہلا قدم ہے۔ صرف ذات پر مبنی مردم شماری ہی نہیں ہوگی بلکہ معاشی سروے بھی ہوگا۔

کانگریس کے لیڈر نے کہا کہ ہم نے اپنے منشور میں کہا تھا کہ ہم اگنی ویر اسکیم ختم کر دیں گے۔ وہ غریب لوگوں کو پنشن نہیں دینا چاہتے، انہیں شہید کا درجہ نہیں دینا چاہتے، انہیں کینٹین کی سہولت نہیں دینا چاہتے۔ امیر لوگوں کو یہ سب مل جائے گا لیکن جو جوان ہیں اور جو شہید ہونے کے لیے تیار ہیں وہ دو طرح کے بن رہے ہیں۔ ایک اگنی ویر ہے کہ جسے اگر گولی لگی تو اسے کہا جائے گا کہ وہ شہید نہیں ہوا ۔ وہیں ایک عام جوان ہے جسے پنشن ملے گی، اسے شہید کا درجہ ملے گا۔ اس اگنی ویر اسکیم کے ذریعے سے فوج کے اندر تقسیم پیدا کی جا رہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ آپ ان باتوں کو سیاسی طور سے سمجھیں۔

راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ جہاں عام لوگوں کا ایک روپیہ بھی قرض معاف نہیں کیا گیا وہیں بڑے بڑے صنعت کاروں کے 16 لاکھ کروڑ روپے معاف کردیئے گئے۔ انڈیا الائنس نے پہلے ہی رائٹ ٹو اپرنٹس شپ اسکیم متعارف کرانے کا منصوبہ بنایا ہے جو طلباء کو گریجویشن یا ڈپلومہ کے بعد 1 لاکھ روپے سالانہ کی یقینی آمدنی کے ساتھ ضمانت شدہ ملازمت کا حق دے گا۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ کانگریس ملک کی غریب ترین خواتین کے کھاتوں میں ہر سال ایک لاکھ روپے جمع کرے گی۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.