
متعلقہ افسران کو دیں فوری حل کی ہدایات
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 17 ؍جون: عوامی مسائل کے فوری حل کے لیے کانگریس بھون میں ایک عوامی سماعت کا اہتمام کیا گیا۔ عوامی سماعت میں طبی صحت اور خاندانی بہبود اور فوڈ سپلائی کے وزیر ڈاکٹر عرفان انصاری عوام کے مسائل سے روبرو ہوئے اور متعلقہ محکمے کے افسران کو موقع پر ہی مسائل حل کرنے کی ہدایت کی۔ مذکورہ معلومات دیتے ہوئے ریاستی کانگریس کی ترجمان سونال شانتی نے کہا کہ کل 97 لوگوں نے وزیر ڈاکٹر عرفان انصاری کے سامنے اپنے مسائل پیش کیے، جس پر انہوں نے فوری پہل کرتے ہوئے عہدیداروں سے حل تلاش کرنے کو کہا۔ عوامی شنوائی میں آنے والے کل کیسز میں ہیلتھ سنٹر کی تعمیر سے متعلق 5، محکمہ سپلائی کے 13، علاج سے متعلق 7، ملازمت سے متعلق 8، ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے 8، راشن کارڈ سے 13، ٹرانسفر کے 7، اراضی سے متعلق 22 کیسز وزیر کے سامنے پیش کیے گئے، اس کے علاوہ کئی معاملات میں ڈاکٹر عرفان انصاری نے سابق افسران کو ہدایت کی کہ وہ متعلقہ محکموں سے متعلقہ مسائل کو حل کرنے کی ہدایت کرتے ہیں۔ مسائل اور کام کی پیش رفت سے آگاہ کرنے کی ہدایت بھی کی۔ جنتا دربار میں رانچی، گملا، دھنباد، پلاموں، چترا، گریڈیہہ، ہزاری باغ، کھونٹی سمیت مختلف اضلاع کے لوگوں نے اپنے مسائل پیش کئے۔ جنتا دربار کے بعد ڈاکٹر عرفان انصاری نے وہاں موجود صحافیوں سے کہا کہ سینکڑوں شکایات آئی ہیں، زمین سے متعلق مسائل زیادہ ہیں، کئی سی اوز کے خلاف زیادہ شکایات ہیں، وہ لینڈ مافیا کو پناہ دے رہے ہیں، انہیں صاف صاف کہہ دیا گیا ہے کہ مفاد عامہ میں کارروائی کریں۔ پینے کے پانی، تھانہ، اربن ڈیولپمنٹ، ہیلتھ فوڈ سپلائی سمیت کئی محکموں سے متعلق مسائل آئے ہیں، میری کوشش ہے کہ مسائل کو حل کیا جائے، عوام کے لیے اپنی بہترین کارکردگی پیش کرنا چاہتا ہوں۔ تقریباً 90 فیصد مسائل حل ہوچکے ہیں، بعض معاملات میں تکنیکی مشکلات ہیں جنہیں بروقت دور کیا جائے گا۔ تمام درخواستوں پر ہر صورت ایکشن لیا جائے گا، جنتا دربار سے عوام کے ساتھ تنظیم کو بھی فائدہ مل رہا ہے، یہ ایک اچھا اقدام ہے، عوامی کام ہو تو لوگ آتے ہیں، عوام کو ہم سے توقعات ہیں۔ کانگریس عوامی خدشات سے جڑی ہوئی ہے، عظیم اتحاد حکومت عوام کی حکومت ہے۔ جھارکھنڈ کے تقریباً تمام اضلاع سے لوگ آئے ہیں، یہ تقریب وقتاً فوقتاً منعقد کی جائے گی۔انہوںنے مزید کہا کہ بی جے پی نے پورے نظام کو برباد کر دیا ہے، لیکن ہمیں ریاست سے ہمدردی ہے۔ ریاست جھارکھنڈ کے لیے بی جے پی کا کوئی حصہ نہیں ہے۔ جھارکھنڈ پر بی جے پی کا کوئی حق نہیں، ریاست ہماری ہے، ریاست کے لوگ ترقی کریں گے، نچلی سطح کے عہدیداروں کو عوام کے تئیں نرم رویہ اختیار کرنا ہوگا۔ ہماری کوشش ہوگی کہ اس تعداد کو بتدریج کم کیا جائے اور عوام کے مسائل حل ہوں۔ محکمہ صحت میں بہتری سے بی جے پی ناراض ہے۔ بی جے پی RIMS-2 کی تعمیر کی مخالفت کر رہی ہے۔ جب RIMS-2 بنے گا تو جھارکھنڈ کے لوگوں کو روزگار، بہتر سہولیات ملیں گی، جس کی بی جے پی مخالفت کر رہی ہے۔ بابولال مرانڈی کی حکومت سے جھارکھنڈ کی بنیاد کمزور ہوئی ہے، ہم اسے مضبوط کریں گے۔جنتا دربار میں ونے سنہا دیپو، راجیش سنہا سنی، راجن ورما، جگدیش ساہو، نریندر لال گوپی، راجیو چودھری چنٹو بھی موجود تھے۔
