’ہریانہ اسمبلی کو تحلیل کیا جائے، جلد اسمبلی انتخاب کی ہدایت دیں‘، کانگریس نے گورنر کو سونپی عرضداشت
ہریانہ میں ایک بار پھر سیاسی ہلچل تیز ہوتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔ کانگریس نے دعویٰ کیا ہے کہ ریاست کی بی جے پی حکومت کے پاس اکثریت نہیں ہے، اس لیے کانگریس نے گورنر سے صدر راج نافذ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں آج کانگریس کے ایک نمائندہ وفد نے گورنر بنڈارو دتاترے سے ملاقات کر اسمبلی تحلیل کرنے کی گزارش پر مشتمل عرضداشت پیش کی۔
کانگریس کا کہنا ہے کہ ریاست کی بی جے پی حکومت کے پاس اب اکثریت نہیں ہے۔ اس لیے مطالبہ کیا گیا ہے کہ گورنر صدر راج نافذ کر جلد اسمبلی انتخاب کی ہدایت دیں۔ کانگریس کے سینئر لیڈر بھوپندر سنگھ ہڈا اور اودے بھان کی قیادت میں گورنر کو یہ عرضداشت سونپی گئی۔ بعد ازاں بھوپندر ہڈا نے پریس کانفرنس کی جس میں کہا کہ ’’ریاست میں ہارس ٹریڈنگ کو روکنے کے لیے ہم یہ مطالبہ کر رہے ہیں۔ بی جے پی حکومت اقلیت میں ہے، کیونکہ حکومت کے پاس 43 اراکین اسمبلی کی حمایت ہے، جبکہ 87 اراکین والی موجودہ ایوان میں اکثریت کے لیے 44 اراکین اسمبلی ہونے چاہئیں۔‘‘
سابق وزیر اعلیٰ بھوپندر ہڈا نے راجیہ سبھا انتخاب سے متعلق پارٹی کے امکانات پر بھی بات کی۔ انھوں نے کہا کہ راجیہ سبھا انتخاب کے لیے کانگریس کے پاس نمبر نہیں ہیں، لیکن مزید 16 اراکین اسمبلی حمایت دیں تو انتخاب لڑ سکتے ہیں۔
اس سے قبل کانگریس نے مطالبہ کیا تھا کہ ہریانہ حکومت کا فلور ٹیسٹ کیا جائے۔ لیکن اب کانگریس نے اپنی پالیسی میں تبدیلی کی ہے اور فلور ٹیسٹ کی جگہ اسمبلی کو ہی تحلیل کرنے کا مطالبہ سامنے رکھ دیا ہے۔ جب 11 مئی کو کانگریس کے نمائندہ وفد نے گورنر سے ملاقات کی تھی تو اس وقت ہریانہ حکومت کے فلور ٹیسٹ کا مطالبہ کیا تھا۔ اس کے پیچھے کی وجہ کانگریس نے بی جے پی کی ہارس ٹریڈنگ بتائی تھی۔