
امریکہ نے اسرائیل کو بتایا؛ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر کا دعویٰ
یروشلم، 12 مئی (یو این آئی) اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے پیر کو کہا کہ امریکہ نے اسرائیل کو بتایا کہ حماس یرغمالی ایڈن الیگزینڈر کو بغیر کسی شرط یا معاوضے کے رہا کر دے گا۔امریکہ نے اسے جذبہ خیر سگالی قرار دیا ہے۔ امریکہ کا خیال ہے کہ اس سے مستقبل میں بڑے مذاکرات کا راستہ کھل سکتا ہے۔مسٹر نیتن یاہو کے دفتر کے مطابق حماس امریکی شہری اور اسرائیلی فوجی ایڈن الیگزینڈر کو منگل کے روز بغیر کسی سودے کے رہا کر سکتا ہے۔ یہ پہلا موقع ہو گا جب کسی یرغمالی کو فلسطینی قیدیوں کے تبادلے کے بغیر رہا کیا جائے گا۔قابل ذکر ہے کہ ایڈن کو 7 اکتوبر 2023 کو حماس نےاغوا کیا تھا، اس وقت حماس نے اسرائیل میں داخل ہو کر اور غزہ کی پٹی سے بڑے پیمانے پر راکٹ داغے تھے، جس میں تقریباً 1200 افراد ہلاک ہوئے تھے اور اس دوران حماس کے جنگجوؤں نے 250 افراد کو یرغمال بنا لیا تھا۔ امریکہ نے اسرائیل کو بتایا ہے کہ اس اقدام سے ‘وٹ کوف پلان، کے تحت بڑے مذاکرات کا آغاز ہو سکتا ہے، جس کی اسرائیل پہلے ہی منظوری دے چکا ہے۔ اس منصوبے میں یرغمالیوں کی مرحلہ وار رہائی کے بدلے طویل جنگ بندی کی تجویز ہے۔مارچ میں پیش کردہ ‘وٹ کوف پلان،کے تحت نصف زندہ بچ جانے والے یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے 50 دن کی جنگ بندی کو مزید بات چیت کی تجویز ہے۔ اس منصوبے میں حماس کے غزہ سے مکمل اسرائیلی انخلاء یا فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے مطالبات شامل نہیں ہیں۔ اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ دیگر یرغمالیوں کی ممکنہ رہائی کے لیے تیار ہے، لیکن بات چیت جنگ کے دوران ہی جاری رہے گی، جو اس کی موجودہ فوجی پالیسی کا حصہ ہے۔دوسری جانب حماس نے کہا ہے کہ اس نے امریکی حکام سے بات چیت کے بعد ایڈن الیگزنڈر کو رہا کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ حماس نے اسے جنگ بندی، سرحدوں کو دوبارہ کھولنے اور غزہ کے لیے انسانی امداد میں اضافے کی وسیع تر کوششوں کا حصہ قرار دیا ہے۔ یرغمالی اور لاپتہ خاندانوں کے فورم نے الیگزینڈر کی ممکنہ رہائی کا خیرمقدم کیا ہے، لیکن حکومت سے تمام یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ایک مضبوط معاہدہ کرنے کی اپیل کی ہے۔اسرائیل کے مطابق، 59 یرغمالی اب بھی غزہ میں قید ہیں جن میں سے 21 کے زندہ ہونے کا خیال ہے۔غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 52,800 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
