غزہ میں اس وقت حماس اور اسرائیل کے معاہدہ کے مطابق چار دنوں کی جنگ بندی چل رہی ہے۔ ایسے میں حالات غزہ کے لوگوں نے کچھ حد تک سکون کی سانس لی ہے۔ اس درمیان اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ تعاون کرنے کے الزام کا سامنا کر رہے تین لوگوں کا آج ویسٹ بینک میں فلسطینی گروپ کے ذریعہ قتل کر دیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جس وقت ملزمین کو پھانسی دی جا رہی تھی اس وقت وہاں پر موجود لوگ ’تم غدار ہو، تم جاسوس ہو اور تمھارا سر قلم کر دیا جائے‘ چیخ رہے تھے۔
سوشل میڈیا پر اس واقعہ کی کچھ تصویریں اور ویڈیوز وائرل ہو رہی ہیں۔ اس میں لوگوں کی بھیڑ کو تلکرم میں نعرہ بازی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو میں دو لاشوں کو (تلکرم میں) بجلی کے کھمبے پر لٹکا دیا گیا تھا اور تیسرے شخص کا قتل جینن میں ہوا ہے۔ اسرائیل کے این 12 نیوز چینل نے تلکرم میں مارے گئے لوگوں کی شناخت 31 سالہ حمزہ مبارک اور 29 سالہ اعظم جبرا کی شکل میں کی ہے۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ دونوں لوگوں کی لاشوں کے ساتھ غلط سلوک کیا گیا۔
مارے گئے لوگوں پر الزام ہے کہ انھوں نے اسرائیلی فوج کو کچھ اہم جانکاریاں مہیا کرائی تھیں۔ ان لوگوں نے مبینہ طور پر ایک ویڈیو میں قبول کیا تھا کہ انھیں آئی ڈی ایف کی مدد کے لیے پیسے ملے تھے۔ آئی 24 نیوز کے مطابق ریزسٹنس سیکورٹی نامی ایک تنظیم نے پھانسی دیے جانے کے معاملے پر کہا کہ ’’ہم آپ کو مطلع کرنا چاہتے ہیں کہ کسی بھی مخبر یا غدار کو بخشا نہیں جائے گا، اور جو کوئی بھی ہمارے جنگجوؤں کے قتل میں شامل ہوگا ہم اسے موت کی سزا دیں گے۔‘‘