لوک سبھا انتخاب 2024: ڈاکٹر کنہیا کمار کو کامیاب بنانے کے لیے شمال مشرقی دہلی کے کانگریس لیڈران کمر بستہ
نئی دہلی: مصطفیٰ آباد کے برج پوری وارڈ میں کوآرڈی نیشن کے تحت کانگریس پارٹی کی ایک اہم میٹنگ کا انعقاد ہوا۔ اس میٹنگ کی صدارت کوآرڈی نیشن کمیٹی کے چیئرمین مصطفیٰ آباد کے سابق رکن اسمبلی و کانگریس کے سینئر لیڈر حسن احمد نے کی۔ میٹنگ میں اس بات پر خاص توجہ دی گئی کہ شمال مشرقی دہلی سے کانگریس اور انڈیا اتحاد کے امیدوار ڈاکٹر کنہیا کمار کو کامیاب بنانے کے لیے کانگریس پارٹی کے ایک ایک سپاہی کو اپنی طرف کی جانے والی محنت میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑنی ہے۔ تاہم انڈیا اتحاد میں شامل تمام امیدواروں کو دھیان میں رکھ کر کام کرنا ہے۔
اس موقع پر شمال مشرقی دہلی پارلیمانی حلقہ کی کوآرڈی نیشن کمیٹی کے چیئرمین حسن احمد نے میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہلی میں عام آدمی پارٹی اور کانگریس مشترکہ طور سے انتخابی میدان میں ہیں جس کے تحت دہلی کے 4 پارلیمانی حلقوں میں آپ کے امیدوار اور 3 پارلیمانی حلقوں میں کانگریس کے امیدوارانتخاب لڑ رہے ہیں۔ اسی وجہ سے ساتوں امیدواروں کو کامیاب بنانے کی راہ ہموار کرنے کے مقصد سے عآپ اور کانگریس لیڈران کا ایک دوسرے سے ملاقات کا سلسلہ جاری ہے۔
حسن احمد نے کہا کہ ڈاکٹر کنہیا کمار نے اروند کیجریوال کی اہلیہ سنیتا کیجریوال، سنجے سنگھ اور گوپال رائے سے ملاقات کی ہے جنہوں نے انتخابی مہم میں شرکت کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے اور اسی طرح کانگریس کارکنان و لیڈران بھی عآپ امیدواروں کو کامیاب بنانے کے لیے بھرپور جدوجہد کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کوآرڈی نیشن کمیٹی کی تشکیل کا واحد مقصد ہے کہ تبادلہ خیال ہوتا رہے تاکہ دہلی کے ساتوں پارلیمانی حلقوں میں عآپ اور کانگریس کے امیدوار شاندار جیت کا پرچم لہرا سکیں۔
میٹنگ میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے علی مہدی نے کہا کہ پورے ملک میں اپوزیشن اتحاد کی لہر ہے، جس سے بی جے پی بوکھلائی ہوئی ہے اور اسی وجہ سے وزیر اعظم نریندر مودی بھی اپنی پارٹی کی شکست کے خوف سے پریشان ہو کر ہندو-مسلم، مندر-مسجد، پاکستان، شمشان گھاٹ، قبرستان اور منگل سوتر کا تذکرہ انتخابی جلسوں میں کر رہے ہیں، مگر عوام سب سمجھ رہے ہیں کہ ترقیات ان کا انتخابی موضوع نہیں ہے جس کے نتیجہ میں عوام کا رجحان اپوزیشن اتحاد کے حق میں ہے۔
کانگریس کے قدآور لیڈر چودھری متین احمد نے اس موقع پر کہا کہ لوگ چاہتے ہیں کوئی ایسا امیدوار آئے جو عوام کے مسائل کی بات کرے، نوجوانوں کی بے روزگاری کی بات کرے، بڑھتی ہوئی مہنگائی پر بولے اور اپنے پارلیمانی حلقہ میں مثالی کام کر کے دکھائے۔ کنہیا کمار میں یہ تمام خوبیاں موجود ہیں، اور جس طرح وہ عوامی سطح پر عوامی فلاح و بہود کے تعلق سے بات کرنے میں مشہور ہیں اسی طرح وہ پارلیمنٹ میں بھی ملک و قوم کی فلاح و بہبود اور اپنے پارلیمانی حلقہ کی ترقی کے لیے آواز بلند کریں گے، اور ایسا ہی لیڈر پارلیمنٹ میں جانا چاہیے، گانے بجانے والا نہیں۔
بابر پور ضلع کانگریس کمیٹی کے صدر چودھری زبیر احمد نے کہا کہ گزشتہ سالوں میں مذہب کے نام پر ہونے والی سیاست سے جو نفرت پیدا ہوئی ہے، اس لوگ تنگ آ گئے ہیں۔ لوگوں کی سمجھ میں آ گیا ہے کہ یہ ملک آپسی بھائی چارہ اور ہندو-مسلم اتحاد سے ترقی کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ شمال مشرقی دہلی پارلیمانی حلقہ میں کنہیا کمار کو لے کر کافی مثبت باتیں سامنے آ رہی ہیں۔ لوگ پورا من بنائے ہوئے ہیں کہ اس مرتبہ تعلیم یافتہ نوجوانوں کو ہی کامیاب کریں گے۔
اس موقع پر دیگر لیڈران نے بھی اپنے مشوروں اور خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر کنہیا کمار کو لاکھوں ووٹوں سے کامیاب بنا کر تاریخ رقم کرنے کا عزم لیا۔ اہم شرکا میں شمال مشرقی دہلی کے سابق ممبران اسمبلی اور آبزرور کے علاوہ ڈیلی گیٹ سید ناصر جاوید، ڈاکٹر نریندر ناتھ، حسن احمد، علی مہدی، چودھری متین احمد، چودھری زبیر احمد، وجے لوچو، بھیشم شرما، ویر سنگھ دھینگان، اجیت سنگھ، اروند سنگھ، جتندر بگھیل، ایس پی سنگھ، حاجی محمد خوشنود، جاوید چودھری، علیم انصاری بلاک صدر نہرو وہار، ایشور سنگھ باگڑی، راجیو کوشک، دیپک وششٹھ، رئیس قریشی، سفیان احمد، مبین انصاری کے علاوہ درجنوں سرگرم کانگریس کارکنان شامل تھے۔