
وزیر دپیکا پانڈے نے جنتا دربار میں سنے عوامی مسائل
خاتون کی شوہر کے قبضے سے بچی کو آزاد کرانے کی گہار
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 24 ؍جون:۔ عوامی مسائل کے حل کے لیے کانگریس کی پہل جاری ہے۔ اسی سلسلے میں دیہی ترقی کی وزیر دیپیکا پانڈے سنگھ نے جنتا دربار میں کارکنوں اور لوگوں کے مسائل سے واقف کروایا۔جنتا دربار میں ریاستی کانگریس کے صدر کیشو مہتو کملیش بھی موجود تھے تاکہ عوامی مسائل سے واقفیت حاصل کی جاسکے اور اس کے حل کے لیے کی جانے والی کوششوں کی نگرانی کی جاسکے۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ کانگریس پر عام لوگوں کے اعتماد اور اعتماد کے پیش نظر تمام وزراء کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ہر ہفتہ کے پیر کو کانگریس دفتر میں جنتا دربار کا اہتمام کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہر جنتا دربار کے مسائل کو مکمل طور پر درج کیا جا رہا ہے اور وقتاً فوقتاً جنتا دربار میں آنے والے لوگوں کے مسائل کے حل کے سلسلے میں وزراء کی طرف سے کئے گئے اقدامات کی پیش رفت رپورٹ بھی کانگریس ہیڈکوارٹر کو بھیجی جاتی ہے۔جنتا دربار کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے دیپیکا پانڈے سنگھ نے کہا کہ ہمارے سامنے کئی کیسز آئے، کئی بلاک میں برسوں سے پھنسے افسران کے تبادلے، سڑک کی تعمیر، میڈیکل سمیت دیگر کیسز بھی سامنے آئے۔ دیہی ترقی سے سڑک کی تعمیر کا معاملہ بھی سامنے آیا ہے جس پر کارروائی کی جائے گی ۔ لیکن سڑک کی تعمیر کے عمل میں وقت لگتا ہے۔ جنتا دربار کانگریس کا ایک بہترین اقدام ہے جس میں عوام ہم سے رابطہ کرتے ہیں اور اپنے خیالات پیش کرتے ہیں، ہم ہر مسئلے کو حل کرنے کے لیے چوکس ہیں، ہماری کوشش ہے کہ جو مسائل عام عمل کے تحت حل ہوسکتے ہیں انہیں فوری طور پر حل کیا جائے۔ مختلف اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز اور اعلیٰ پولیس افسران کو بہت سے مسائل پر ہدایت کی گئی ہے، جن مسائل پر مزید فالو اپ کی ضرورت ہوگی ان پر محکمانہ سطح پر کام کیا جائے گا اور اسٹیٹ آفس کو آگاہ کیا جائے گا، مسئلہ حل ہونے کے بعد ہر درخواست گزار کو آگاہ کیا جائے گا۔ جنتا دربار کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے ریاستی کانگریس کے ترجمان سونال شانتی نے کہا کہ 63 لوگوں نے اپنے مسائل وزیر کے سامنے رکھے۔ جنتا دربار پر آئے معاملات میں لوگوں نے مختلف مسائل پر اپنے مسائل پیش کیے جن میں سڑک کی تعمیر سے متعلق 9، منتقلی سے متعلق 3، اراضی سے متعلق 8، ابوا ہاؤسنگ سے متعلق 4، قرض معافی سے متعلق 3، مالی امداد سے متعلق2، علاج سے متعلق 4 کے علاوہ دیگر مختلف امور پر لوگوں نے اپنے مسائل رکھے۔ زرعی یونیورسٹی کے سینکڑوں مزدوروں نے اپنے مسائل پیش کئے۔ انہوں نے بتایا کہ ہند پیڑھی کی ارم پروین نے اپنے تین ماہ کے بچے کو اس کے شوہر کے ذریعہ چھیننے کا مسئلہ پیش کیا۔ اس کا فوری نوٹس لیتے ہوئے وزیر نے موقع پر موجود سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سے بات کی اور معاملے پر انسانی ہمدردی کے تحت فوری کارروائی کرنے اور بچے کی واپسی کے لیے کارروائی کرنے کی ہدایت دی۔ کملاکر شرما نے حصول اراضی پر، حسین انصاری نے زمین اور سڑک پر، خواتین کے سیلف ہیلپ گروپ رام گڑھ کے نمائندوں نے قرض معافی ، ویدانت کوستو نے سلی میں سڑک کی تعمیر میں بے قاعدگیوں پر اپنے خیالات پیش کئے۔
