نوڈل افسران کے ساتھ میٹنگ میں چیف الیکٹورل افسرکی ہدائت
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 26 اکتوبر:۔ نرواچن سدن میں، چیف الیکٹورل افست نے سنیچر کو تمام ضلعی انتخابی افسران اور اضلاع کے پولس پوسٹل بیلٹ اور پوسٹل بیلٹ سیل کے نوڈل افسران کے ساتھ جائزہ میٹنگ کی۔ چیف الیکٹورل افسر کے روی کمار نے کہا ہے کہ ایک بھی ووٹر کو اس کے حق رائے دہی سے محروم نہیں ہونا چاہئے۔ اس سلسلے میں تمام ضلعی الیکشن افسران کو چاہیے کہ وہ اپنے اسمبلی حلقوں میں 85 سال سے زائد عمر کے ووٹرز یا معذور ووٹرز کو فارم 12 ڈی فراہم کریں جو گھر بیٹھے ووٹ ڈالنا چاہتے ہیں۔ روی کمار نے کہا کہ فارم 12 یا 12 ڈی غیر حاضر ووٹرز کے لیے دستیاب ہونا چاہیے جو پوسٹل بیلٹ کے ذریعے ووٹ دینے کے اہل اور خواہش مند ہیں۔
جائزہ کے دوران انہوں نے کہا کہ تمام ضروری خدمات سے وابستہ نوڈل افسروں کے ساتھ میٹنگ کر کے پوسٹل بیلٹ کے ذریعے ووٹ ڈالنے کے خواہشمند ووٹروں کو فارم دستیاب کرائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی کام میں مصروف اسسٹنٹ پولیس اہلکاروں کے لیے بھی پوسٹل بیلٹ کے ذریعے ووٹ ڈالنے کے انتظامات کیے جائیں، تاکہ ڈیوٹی کے دوران وہ اپنے حق رائے دہی سے محروم نہ ہوں۔ چیف الیکٹورل افسر نے کہا کہ تمام اضلاع میں پولنگ عملہ کو قومی سطح کے ٹرینرز کے ذریعہ تربیت دی جارہی ہے۔ ڈسٹرکٹ الیکشن افسر کو تربیت کا جسمانی جائزہ لینا چاہیے۔ اس بات کو ذہن میں رکھنا چاہیے کہ پولنگ عملہ کو ای وی ایم بند کرنے کے ڈیٹا اکٹھا کرنے کی مکمل تربیت حاصل کرنی چاہیے، تاکہ ووٹوں کی گنتی کے دوران کوئی غلطی یا شک پیدا نہ ہو۔
ایڈیشنل چیف الیکٹورل افسر ڈاکٹر نیہا اروڑہ نے کہا کہ تمام اضلاع میں گھر گھر ووٹنگ اور انتخابات میں مصروف ووٹرز کے ووٹنگ کے عمل کا کیلنڈر جاری کر دیا گیا ہے۔ اس کیلنڈر پر عمل کرتے ہوئے، پوسٹل بیلٹ کے ذریعے ووٹنگ کے عمل کو مکمل کرنے کے لیے تمام ضروری کام مکمل کریں۔ انہوں نے کہا کہ 85 سال سے زائد عمر کے ووٹرز یا معذور ووٹرز جو پولنگ بوتھ پر نہیں آسکتے ہیں ان کے لیے گھر پر ووٹنگ کا انتظام کرنا ہوگا۔ اس حوالے سے بی ایل او کے نشان زد ووٹرز کو فارم دستیاب کرائیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسرز پریس ریلیز جاری کریں اور ایک ٹول فری نمبر دیں، تاکہ اگر کوئی ووٹر گھر گھر ووٹنگ میں دلچسپی رکھتا ہو تو وہ رابطہ کر کے فارم فراہم کرنے کا کہہ سکتا ہے۔ اس موقع پر انڈر سکریٹری گھنشیام پرساد کے ساتھ پولیس پوسٹل بیلٹ اور چیف الیکٹورل افسر کے دفتر کے پوسٹل بیلٹ سیل کے عہدیدار موجود تھے۔