National

شملہ: رام کرشن مشن کے آشرم میں ہنگامہ، دو فریقوں میں جھگڑا، پتھراؤ، تین کانسٹیبل زخمی

146views

شملہ، 17 نومبر (ہ س)۔ راجدھانی شملہ میں ایک آشرم کی جائیداد کو لے کر دو فریقوں کے درمیان جھگڑے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ شملہ شہر میں قانون ساز اسمبلی کے قریب رام کرشن مشن کے آشرم میں دیر رات زبردست ہنگامہ ہوا۔ مندر کی جائیداد کے تنازعہ کو لے کر دونوں فریقوں کے درمیان تصادم ہوا اور پتھراؤ بھی ہوا۔ اس میں تین کانسٹیبل زخمی ہوئے ہیں۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر صورتحال پر قابو پالیا۔ پولیس نے اس واقعہ کے حوالے سے دو الگ الگ ایف آئی آر درج کی ہیں۔کیس کے مطابق رام کرشن مشن اور برہمو سماج کے درمیان مندر اور آشرم کی جائیداد کو لے کر تنازعہ چل رہا ہے اور یہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔ فی الحال یہ آشرم رام کرشنا مشن چلا رہا ہے۔ کل رات اچانک برہم سماج کے لوگ مندر کے احاطے میں پہنچ گئے اور کافی دیر تک پوجا کرنے لگے۔ اس پر مندر کے سکریٹری نے مندر کے بند ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے عقیدت مندوں سے مندر خالی کرنے کو کہا، جس پر تنازعہ بڑھ گیا اور برہمو سماج کے لوگوں نے مندر سے باہر جانے سے انکار کر دیا۔ اس پر دونوں فریقین میں تصادم ہوا۔واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور انتظامیہ کے اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور دونوں فریقین کو امن برقرار رکھنے کے لیے سمجھایا۔ اس دوران برہمو سماج کے لوگوں نے اندر اور باہر بیٹھ کر اوم کا جاپ کرنا شروع کر دیا۔ دوسری طرف رام کرشن مشن کے پیروکار بیٹھ گئے اور نعرے لگانے لگے اور وارننگ دینے لگے کہ اگر ان لوگوں کو یہاں سے نہ اٹھایا گیا تو باہر نکال دیں گے۔ اسی دوران ایک فریق کے پیروکاروں میں سے ایک نے کرسی اٹھا کر دوسری طرف پھینک دی اور پھر دونوں فریق ایک دوسرے پر پتھراؤ کرنے لگے۔ اس کی وجہ سے مندر کی املاک کو نقصان پہنچا ہے اور کچھ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ اس واقعہ کی ویڈیو بھی منظر عام پر آگئی ہے۔ یہ مندر ہوٹل لینڈ مارک شملہ کے قریب رام کرشن مشن کے نام سے مشہور ہے۔ فی الحال مندر میں پولیس کا سخت پہرہ ہے اور حالات قابو میں ہیں۔ اس پورے واقعے کے لیے دونوں فریق ایک دوسرے پر الزام لگا رہے ہیں۔
پولیس نے دو الگ الگ ایف آئی آر درج کی ہیں
شملہ پولیس نے اس پورے واقعہ کے حوالے سے دو الگ الگ ایف آئی آر درج کی ہیں۔ پہلی ایف آئی آر میں کانسٹیبل پورن چند نے پولیس سے شکایت کی ہے کہ ہفتہ کی شام 5:40 بجے رام کرشن مشن آشرم میں سوامی تنمہمانند کے پروچن کے دوران تقریباً 50-60 مرد اور خواتین مندر کے احاطے میں درشن کرنے آئے اورپروچن ختم ہونے کے بعد بھی کوئی باہر نہیں گیا اور مندر کے اندر اپنے عقیدے کے کلش لگانے لگا۔ اس پر جب سوامی تنمہمانند نے کلش لگانے سے منع کیا تو وہ نہیں مانے اور اپنے منتروں کے ساتھ کلش لگانے کا عمل شروع کر دیا۔ وہ کسی کو اندر جانے کی اجازت نہیں دے رہے تھے اور دونوں دروازوں پر بیٹھ گئے۔ پولیس اور ایس ڈی ایم نے موقع پر پہنچ کر دونوں فریقوں کو سمجھایا اور امن و امان برقرار رکھنے کی اپیل کی۔ لیکن باہر سے آئے برہمو سماج کے لوگ اندر اور باہر بیٹھ کر پوجا کرنے لگے اور دوسری طرف رام کرشن مشن کے پیروکار بیٹھ گئے اور نعرے لگانے لگے اور وارننگ دینے لگے کہ اگر ان لوگوں کو یہاں سے نہ اٹھایا گیا توباہر نکال دیں گے۔ اس پر رام کرشن مشن کے پیروکاروں میں سے ایک خاتون نے ایک کرسی اٹھا کر دوسری طرف کی خواتین پر پھینکی اور پھر ایک دوسرے پر پتھراؤ شروع کر دیا اور گملے پھینکے۔ پولیس نے دونوں فریق کوروکنے کی کوشش کی۔ اس دوران ان پر بھی پتھراؤ ہوا۔ پولیس نے سیکورٹی کے پیش نظر مندر کے احاطے میں بیٹھے لوگوں کو وہاں سے اٹھنے کو کہا گیا اور جب وہ وہاں سے نہیں ہٹے تو پولیس نے انہیں پرامن طریقے سے ہٹانے کی کوشش کی۔ لیکن وہ لوگ وہاں سے اٹھ کر مندر کے اندر داخل ہو گئے اور مندر کو اندر سے بند کر دیا۔ رام کرشن مشن کے لوگوں نے دوسرے فریق کو ڈنڈوں، پتھروں اور گملوںسے مارا ۔ اندر کے لوگوں نے مائیک توڑ کر باہر والوں کو مارا ، جس کی وجہ سے مندر کے احاطے کو نقصان پہنچا ہے اور لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ اس پر شملہ پولیس نے بی این ایس کی دفعہ 298، 194 (2)، 191 (2)، 191 (3)، 190، 115 (2)، 324 (4)، 352، 351 (2) کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے۔
دوسری ایف آئی آر کانسٹیبل ساحل کی شکایت پر درج کی گئی ہے
کانسٹیبل ساحل نے شکایت میں کہا ہے کہ وہ ریپڈ پولیس فورس کے ارکان کے ساتھ رام کرشن مشن آشرم میں ڈیوٹی پر تھے۔ رام کرشن مشن آشرم کے ارکان اور پیروکاروں نے مندر کے احاطے کے برآمدے میں رکھی کرسی کو اٹھا کر دوسری طرف برہمو سماج کی خواتین پر پھینک دیا۔ اس دوران وہ، کانسٹیبل انل اور کانسٹیبل ودیوت پتھراؤ کی وجہ سے زخمی ہو گئے۔ شکایت کی بنیاد پر پولیس نے بی این ایس کی دفعہ 132، 121، 221 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.