جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے حکومت کوہدایت دی
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 30 سروس:۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کو ایچ آئی وی اور ایڈز (روک تھام اور کنٹرول) ایکٹ 2017 کے تحت جیلوں میں ایچ آئی وی کی جانچ اور علاج کے لیے مناسب رہنما خطوط اور قواعد وضع کرنے کی ہدایت کی ہے۔ عدالت نے حکومت کو یہ بھی ہدایت کی ہے کہ وہ چھ ہفتوں کے اندر اپنی تجویز عدالت میں پیش کرے۔جسٹس سوجیت نارائن پرساد اور سنجے پرساد کی ڈویژن بنچ نے یہ حکم ایک سزا یافتہ قیدی کی طرف سے دائر فوجداری اپیل کی سماعت کے دوران جاری کیا جس نے جیل میں ایچ آئی وی ٹیسٹ کرانے سے انکار کر دیا تھا۔
حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ روک تھام اور علاج کے لیے ضروری اقدامات کرے
عدالت نے سماعت کے دوران کہا کہ سیکشن 5 کے تحت ایچ آئی وی ٹیسٹنگ کسی فرد پر زبردستی نہیں کی جا سکتی۔ تاہم، سیکشن 13 اور 14 کے تحت، مرکزی اور ریاستی حکومتیں ایچ آئی وی کی روک تھام اور علاج کے لیے ضروری اقدامات کرنے کی ذمہ دار ہیں۔
اس میں ایچ آئی وی سے متعلق جانچ کی سہولیات، علاج (جیسے اینٹی ریٹرو وائرل تھراپی)، اور انفیکشن کنٹرول فراہم کرنا شامل ہے۔ عدالت نے مزید کہا کہ دفعہ 49 ریاستی حکومت کو ایکٹ کو لاگو کرنے کے لیے قواعد بنانے کا اختیار دیتا ہے۔
ایڈز کنٹرول سوسائٹی سے مشاورت ضروری ہے: حکومت
سماعت کے دوران محکمہ صحت کے ایڈیشنل چیف سکریٹری اور ہوم، جیل اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ کے پرنسپل سکریٹری نے مشترکہ طور پر کہا کہ ریاستی حکومت مناسب اقدامات کرے گی۔ انہوں نے عدالت میں دلیل دی کہ ایسے معاملات سے موثر طریقے سے نمٹنے کے لیے ایڈز کنٹرول سوسائٹی سے مشاورت بھی ضروری ہے۔ ریاستی حکومت کو ریاستی ایڈز کنٹرول سوسائٹی کے ساتھ مل کر رہنما خطوط تیار کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اگر نیشنل ایڈز کنٹرول آرگنائزیشن (NACO) کی جانب سے پہلے ہی کوئی ہدایات جاری کی گئی ہیں تو ان پر سختی سے عمل کیا جانا چاہیے۔ عدالت نے کیس کی اگلی سماعت کے لیے 7 نومبر کی تاریخ مقرر کی ہے، اس وقت تک ریاستی حکومت کو اپنی تجاویز عدالت میں پیش کرنا ہوں گی۔
