رانچی، 03 جون (ہ س)۔ رانچی کے لاپنگ تھانہ علاقے میں زمین کے تنازعہ پر منعقد گرام سبھا کے دوران لاپنگ تھانے کے پولیس اہلکاروں پر حملے کا معاملہ منگل کے روز سامنے آیا۔ اس حملے میں لاپنگ تھانہ انچارج سمیت دو پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ تھانہ انچارج کے سر پر چوٹ آئی۔ انہیں بہتر علاج کے لیے رانچی کے ایک اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔بیڑو کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی) اشوک رام نے بتایا کہ لاپنگ پولیس اسٹیشن کے انچارج سنتوش یادو زمین کے تنازعہ کے سلسلے میں جاری گرام سبھا میں کچھ سماج دشمن عناصر کی موجودگی کی اطلاع پر لاپنگ میں گاؤں کی میٹنگ میں پہنچے تھے۔ اس دوران پولیس ٹیم پر حملہ کیا گیا۔ اس حملے میں اسٹیشن انچارج کے سر پر چوٹ آئی۔ جبکہ ایک اور سپاہی زخمی ہوگیا۔ زخمی اسٹیشن انچارج کو لاپنگ میں ہی ابتدائی علاج دیا گیا اور پھر بہتر علاج کے لیے رانچی بھیجا گیا۔انہوں نے بتایا کہ موقع پر بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی دیہات) پروین پشکر اور کئی دوسرے افسران بھی موجود ہیں۔ پولیس کو شبہ ہے کہ کچھ باہری لوگ گاؤں والوں کو مشعتل کر رہے ہیں۔اس دوران ڈی آئی جی اور رانچی کے ایس ایس پی چندن کمار سنہا نے اسپتال میں زخمی پولیس اسٹیشن انچارج سے ملاقات کی اور ان کی صحت کے بارے میں دریافت کیا۔ ایس ایس پی نے ڈاکٹر سے بات کی اور ان سے زخمی پولیس اسٹیشن انچارج اور جوان کو بہتر علاج فراہم کرنے کی درخواست کی۔ کوتوالی کے ڈی ایس پی پرکاش سوئے سمیت کئی دیگر افسران بھی موقع پر موجود تھے۔قابل ذکر ہے کہ اس ہفتے رانچی کے بیرو پولیس اسٹیشن پر بھی حملہ ہوا تھا۔ اس معاملے کی تحقیقات میں باہر کے لوگوں کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ سے لوگ بیرو آئے تھے۔ انہوں نے گاؤں والوں کو تھانے پر حملہ کرنے کے لیے اکسایا تھا۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بیڑو واقعہ میں ملوث لوگ ہی لاپنگ میں بھی ملوث تھے۔ پولیس کئی نکات پر تفتیش کر رہی ہے۔
