ہومBlogسارنڈا معالے میں سپریم کورٹ سے جھارکھنڈ کو بڑی راحت

سارنڈا معالے میں سپریم کورٹ سے جھارکھنڈ کو بڑی راحت

Facebook Messenger Twitter WhatsApp

31,468ہیکٹیئر علاقہ سینکچوری قرار، SAIL اور دیگر مائننگ پر کوئی اثر نہیں پڑے گا

جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 8 اکتوبر:۔ سپریم کورٹ نے جھارکھنڈ حکومت کو سارنڈا جنگل کو سینکچوری (Sanctuary) قرار دینے کے معاملے میں بڑی راحت دی ہے۔ عدالت نے حکومت کو 31,468.25 ہیکٹیئر علاقے کو سینکچوری قرار دینے کی اجازت دے دی ہے۔اس کے ساتھ ہی عدالت نے SAIL (Steel Authority of India Limited) اور دیگر قانونی مائننگ لیز کو سینکچوری کے اثرات سے آزاد رکھنے کا حکم بھی دیا ہے۔ عدالت نے حکومت کو ہدایت دی ہے کہ ایک ہفتے کے اندر اس سے متعلق حلف نامہ داخل کیا جائے۔ یہ حکم چیف جسٹس بی آر گوئی اور جسٹس کے وِنود چندرن کی بنچ نے جاری کیا۔
عدالت میں ریاستی حکومت کا مؤقف
سماعت کے دوران عدالت نے جاننا چاہا کہ NGT (نیشنل گرین ٹریبونل) کے سابقہ حکم کے مقابلے میں سینکچوری کے رقبے میں اضافہ کیوں کیا گیا۔ریاست کی طرف سے سینئر وکیل کپل سبل نے عدالت کو بتایا کہ یہ فیصلہ WII (وائلڈ لائف انسٹیٹیوٹ آف انڈیا) کی رپورٹ اور نقشے کی بنیاد پر لیا گیا ہے۔ کپل سبل نے کہا کہ WII نے اسٹڈی مکمل کرنے کے لیے پہلے آٹھ سال کا وقت مانگا تھا اور اس پر 3 کروڑ روپے کے خرچ کا تخمینہ بھی دیا تھا۔
WII کی رپورٹ اور مجوزہ رقبہ
بعد ازاں WII نے ایک نقشہ پیش کیا جس میں 57,519.41 ہیکٹیئر رقبے کو سینکچوری قرار دینے کی تجویز دی گئی تھی۔یہ فائل DFO (ڈویژنل فارسٹ آفیسر) سے ہوتے ہوئے PCCF (پرنسپل چیف کنزرویٹر آف فاریسٹ) تک پہنچی، لیکن ریاستی حکومت نے اس مجوزہ رقبے پر اتفاق نہیں کیا۔ جنگلات کے سیکریٹری نے اسی تجویز کو عدالت میں حلف نامے کے ذریعے پیش کیا تھا۔حکومت نے کہا کہ اسے NGT کے گائیڈ لائن کے مطابق 31,468.25 ہیکٹیئر کو سینکچوری قرار دینے پر کوئی اعتراض نہیں ہے، اور یہ کہ مائننگ متاثر نہ ہو، اس کا خیال رکھتے ہوئے مذکورہ رقبہ کو نشان زد کرنے کی اجازت دی جائے۔
مخصوص رقبے کی نشاندہی پر اختلاف
Amicus Curiae (عدالت کی مدد کرنے والے ماہر) نے حکومت کے اس مطالبے کی مخالفت کی کہ وہ مخصوص رقبہ دوبارہ نشان زد کرے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے پہلے ہی حلف نامہ دیا جا چکا ہے کہ 31,468.25 ہیکٹیئر رقبہ نشان زد کیا جا چکا ہے، جس میں 126 کمپارٹمنٹس شامل ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس پورے علاقے میں کہیں بھی مائننگ کا کام نہیں ہو رہا ہے، لہٰذا دوبارہ نشان دہی کے لیے وقت دینے کی ضرورت نہیں ہے۔
SAIL کا مؤقف: مائننگ متاثر نہ ہو
سماعت کے دوران SAIL نے عدالت سے درخواست کی کہ سینکچوری قرار دینے کے عمل میں اس بات کا خیال رکھا جائے کہ SAIL کی مائننگ سرگرمیاں متاثر نہ ہوں۔SAIL کا کہنا تھا کہ سینکچوری کے ایک کلومیٹر کے دائرے تک مائننگ پر پابندی عائد ہو جاتی ہے، جو کہ ان کے کام کو متاثر کر سکتا ہے۔

Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
Exit mobile version