ہومBiharبہار اسمبلی انتخاب:الیکشن کمیشن نے نظر ثانی کے بعد ٹرن آؤٹ %67.14...

بہار اسمبلی انتخاب:الیکشن کمیشن نے نظر ثانی کے بعد ٹرن آؤٹ %67.14 کر دیا

Facebook Messenger Twitter WhatsApp

جدید بھارت نیوز سروس
پٹنہ: الیکشن کمیشن (ای سی) نے بہار اسمبلی انتخابات میں ووٹر ٹرن آؤٹ کو 66.91 فیصد سے بڑھا کر 67.14 فیصد کر دیا ہے جو آزادی کے بعد ریاست میں سب سے زیادہ ووٹنگ ہے۔
بدھ کی رات دیر گئے الیکشن کے دوسرے اور آخری مرحلے کے لیے ووٹر ٹرن آؤٹ پر نظر ثانی کے بعد دو بار تبدیلی کی گئی ہے۔ پہلے مرحلے میں پولنگ کا فیصد 65.08 تھا۔
الیکشن کمیشن کے ایک سینئر افسر نے ای ٹی وی بھرت کو بتایا کہ “نظرثانی اس لیے کی گئی کیونکہ 2000 سے زیادہ پولنگ بوتھس کا ڈیٹا تاخیر سے آیا تھا۔ اس کے علاوہ، ووٹنگ کے دن جلدی سے مرتب کیے گئے پورے ڈیٹا کو بعد میں دوبارہ چیک کیا جاتا ہے اور بے ضابطگیوں کو درست کیا جاتا ہے۔ یہ ہمارے ذریعہ اپنایا گیا ایک طے شدہ طریقہ کار ہے۔”
اہلکار نے مزید کہا کہ تازہ ترین اعداد و شمار بھی “عارضی” ہو سکتے ہیں اور الیکشن کمیشن تمام جانچ پڑتال کے بعد اپنے انڈیکس کارڈز کے نظام کے ذریعے حتمی ڈیٹا جاری کرے گا۔
انتخابی نتائج کے لیے جمعے کا شدت سے انتظار
سب کی نظریں اب جمعہ کو ہونے والی ووٹوں کی گنتی پر مرکوز ہیں۔ 14 نومبر کو بھارت کی سب سے زیادہ آبادی والی اور سب سے پسماندہ ریاستوں میں شامل بہار میں 2،600 سے زیادہ امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ہوگا۔
خواتین ووٹرز مردوں پر سبقت لے گئیں
نظرثانی شدہ اعداد و شمار کے ساتھ الیکشن کمیشن نے دوسرے مرحلے میں انتخابات میں حصہ لینے والے 20 اضلاع کے لیے خواتین کے لیے مخصوص ووٹر ٹرن آؤٹ کے اعداد و شمار بھی جاری کیے، جس سے یہ بات سامنے آئی کہ 64.41 فیصد مردوں کے مقابلے 74.56 فیصد خواتین ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ مرد اور خواتین ووٹروں کے درمیان 10.15 فیصد کا فرق ہے۔
دوسرے مرحلے میں 20 اضلاع میں خواتین ووٹرز کا پولنگ فیصد مردوں سے زیادہ رہا۔ کشن گنج میں خواتین ووٹر ٹرن آؤٹ، جہاں اقلیتی آبادی کل آبادی کا تقریباً 68 فیصد ہے، مردوں کی 69.07 کے مقابلے میں ریکارڈ 88.57 فیصد تھا۔
انتخابات کے پہلے مرحلے کے دوران جس میں 18 اضلاع میں پولنگ ہوئی تھی، پٹنہ کو چھوڑ کر سبھی مذکورہ اضلاع میں خواتین ووٹر ٹرن آؤٹ مردوں سے زیادہ رہا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ریاست کے 38 میں سے 37 اضلاع میں خواتین ووٹروں کی تعداد مردوں سے زیادہ ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق بہار میں 7.45 کروڑ ووٹرز ہیں، جن میں 3.94 کروڑ مرد اور 3.51 کروڑ خواتین شامل ہیں۔ اعداد و شمار ریاست کے پہلے سے ہی متزلزل جنسی تناسب کو اجاگر کرتے ہیں۔
الیکشن کے نظرثانی شدہ اعداد و شمار کے مطابق، جب انتخابات ہوئے، 71.8 فیصد خواتین ووٹرز نے ووٹ ڈالنے کے لیے بوتھوں کا رخ کیا جب کہ مردوں میں صرف 62.9 فیصد ووٹرز نے ہی ووٹ ڈالا، جو کہ دونوں جنسوں کے درمیان 8.9 فیصد کا بڑا فرق ہے۔
مجموعی طور پر بہار اسمبلی انتخابات میں 2.48 کروڑ مردوں کے مقابلے میں 2.52 کروڑ سے زیادہ خواتین نے ووٹ ڈالا – ایسا کچھ جو پہلے کبھی نہیں ہوا۔ ماہرین نے خواتین کی امپاورمنٹ، روزگار، تعلیم، بیداری، اور مائیگریشن یعنی روزی روٹی کمانے کے لیے مردوں کی ایک بڑی تعداد کا دیگر ریاستوں میں نقل مکانی اس کی بڑی وجہ قرار دیا ہے۔

Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
Exit mobile version