پٹنہ،16اکتوبر(ہ س): بہار اسمبلی انتخابات سے قبل سیاسی سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں۔ گوپال پور سے جے ڈی یو ایم ایل اے گوپال منڈل نے اپنی پارٹی لیڈروں پر غصہ نکالاہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ان کا ٹکٹ کاٹ کر ان کے ساتھ ظلم ہوا ہے۔ منڈل نے کہا کہ نتیش کمار کے قریبی لوگوں نے ان کا ٹکٹ کٹوادیا ہے۔ انتہائی پسماندہ طبقہ سے تعلق رکھنے والے منڈل نے اس فیصلے کو اپنی برادری کی توہین قرار دیا۔گوپال منڈل نے کہا کہ ان کا ٹکٹ کٹ جانے کے بعد وہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے ملنے گئے، لیکن انتظامیہ نے انہیں ملنے سے روک دیا۔ اس سے پریشان منڈل نے کہا کہ نتیش کمار ان کے لیڈر ہیں اور وہ ان کے وفادار ہیں۔ انہوں نے کہا، "ہم بہار اس دور سے جے ڈی یو کے ساتھ ہیں ، جب بہار میں جنگل راج تھا۔ ہم نے کئی غنڈوں کو ٹھنڈا کر دیا، لیکن اب پارٹی نے میرے ساتھ ناانصافی کی ہے۔"پارٹی سے ناراضگی کے باوجود منڈل نے واضح کیا کہ وہ عظیم اتحاد میں شامل نہیں ہوں گے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ وہ گوپال پور سے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑیں گے۔ منڈل نے جے ڈی یو کے نئے امیدوار بلو منڈل کو نشانہ بناتے ہوئے کہا، "ہم بلو منڈل کو ہوامیں اڑا دیں گے، وہ ہمارے سامنے نہیں ٹک نہیں سکتا۔ عوام ہمارے ساتھ ہے۔"جب منڈل سے پوچھا گیا کہ کیا ان کا وائرل ویڈیو جس میں وہ پستول لہراتے نظر آرہے ہیں ، ٹکٹ کٹنے کی وجہ ہو سکتا ہے ، تو انہوں نے اسے خارج کر دیا۔ منڈل نے کہا کہ پستول لائسنس یافتہ ہے اور وہ ہمیشہ ساتھ رکھتے ہیں۔ حملہ ہونے پر پستول نکا لنا فطری ہے۔ انہوں نے ٹکٹ کٹنے کی وجہ یہ نتیش کمار کے قریبی لوگوں کی سازش بتایا ہے۔ منڈل نے دہرایا کہ وہ نتیش کمار کے پوری طرح وفادار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر وہ آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن جیتتے ہیں تو بھی وہ نتیش کمار کے ساتھ ہی رہیں گے۔ منڈل نے کہا کہ ہمارا عظیم اتحاد میں شامل ہونے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ نتیش ہمارے لیڈر ہیں، لیکن پارٹی کے کچھ لیڈروں نے مجھ پر ظلم کیا ہے۔ انہوں نے اس فیصلے کو اپنے اور اپنی برادری کے خلاف ظلم قرار دیا۔گوپال منڈل نے دعویٰ کیا کہ گوپال پور کے لوگ ان کے ساتھ ہیں اور بلو منڈل کو ٹکٹ دینے کا فیصلہ انہیں قبول نہیں ہے۔ انہوں نے کہا، "عوام کہہ رہی ہے کہ آپ میدان میں اتریں ہم لوگ آپ کے ساتھ ہیں۔ عوام بلو منڈل کے سیاسی پس منظر کو جانتی ہے، ہم اسے شکست دیں گے۔" منڈل نے واضح طور پر کہا کہ جیت کے بعد بھی وہ نتیش کمار کے ساتھ ہی رہیں گے۔
