کہا:”ہم اسمبلی میں نہ رہتے ہوئے بھی مضبوط اپوزیشن کا کردار نبھائیں گے
جدید بھارت نیوز سروس
پٹنہ،15 نومبر: جَن سُراج پارٹی کے قومی صدر اُدے سنگھ اور صوبائی صدر منوج بھارتی نے آج بیلی روڈ واقع شیخپورہ ہاؤس میں اہم پریس کانفرنس کی۔ انہوں نے بہار اسمبلی انتخابات کے نتائج پر اپنی رائے پیش کی۔قومی صدر اُدے سنگھ نے سب سے پہلے بہار اسمبلی انتخابات میں جیت کے لیے این ڈی اے کو مبارکباد دی اور نئی حکومت کے قیام کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ بہار میں بننے والی نئی حکومت سے ہماری یہ مانگ ہے کہ صاف ستھری حکومت بنے اور داغی وزراء کو جگہ نہ دی جائے۔ ہمارے جو بھی مسائل تھے، ان پر خود وزیراعظم اور وزیراعلیٰ نے بات کی تھی، اس لیے ہم یہ دیکھتے رہیں گے کہ ان مسائل پر کتنا کام ہوتا ہے۔
انہوں نے آگے کہا کہ جَن سُراج کی بنیاد جس عزم کے ساتھ رکھی گئی تھی اور تبدیلی کا جو مقصد تھا، وہ جاری رہے گا۔ ہم حکومت کی کمیاں اجاگر کرتے رہیں گے۔ مہاگٹھ بندھن کے پاس جب پہلے طاقت تھی تب بھی وہ اپوزیشن کا کردار ٹھیک سے ادا نہیں کر رہے تھے۔ اگرچہ ہم اسمبلی میں نہیں ہوں گے، لیکن اب بہار کی عوام جَن سُراج کو ایک مضبوط اپوزیشن کے طور پر دیکھے گی۔بہار اسمبلی انتخابات میں جَن سُراج کے مظاہرے پر انہوں نے کہا کہ ہم مایوس ہیں لیکن بددل نہیں۔ متوقع ووٹ نہ ملنے کی ایک بڑی وجہ یہ لگ رہی ہے کہ آخر وقت میں لوگوں کو یہ خدشہ ہوا کہ جَن سُراج کو دیا گیا ووٹ کہیں آر جے ڈی کو دوبارہ حکومت میں لانے میں مدد نہ کر دے، اس لیے لوگوں نے اپنے ووٹ این ڈی اے کی طرف منتقل کر دیے۔
“بہار حکومت نے عوام کے 40 ہزار کروڑ روپے خرچ کر کے عوام کے ہی ووٹ خریدے”:اُدے سنگھ
اُدے سنگھ نے بہار حکومت پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ این ڈی اے کو ملا بھاری اکثریت خریدا گیا ہے۔ ملک میں پہلے بھی ایسی کوششیں ہوتی رہی ہیں، لیکن یہ پہلی بار ہوا کہ ریاستی حکومت نے تقریباً 40 ہزار کروڑ روپے خرچ کر کے یہ اکثریت حاصل کی ہے۔ عوام کے پیسوں سے عوام کے ووٹ خریدے گئے ہیں۔ اب بہار حکومت کے پاس تعلیم، روزگار اور صحت جیسے اہم شعبوں پر خرچ کرنے کے لیے پیسے نہیں بچے۔ انہوں نے کہا کہ اس کیش ٹرانسفر کے لیے ورلڈ بینک سے ملے قرض میں سے بھی 14 ہزار کروڑ روپے خرچ کر دیے گئے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب پرشانت کشور نے جے ڈی یو کو 25 سیٹیں نہ آنے کی بات کہی تھی، تب حالات کچھ اور تھے۔ لیکن اس کے بعد حکومت نے جس طرح خزانہ کھولا اور ووٹوں کی خریداری شروع ہوئی، سب کچھ بدل گیا۔ پھر ان کی سیٹیں بڑھنا لازمی تھا۔وہیں صوبائی صدر منوج بھارتی نے میڈیا کے ذریعے ریاست بھر میں جَن سُراج کے تمام کارکنان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم دوبارہ واپسی کریں گے۔ ہم اپنے تمام کارکنوں سے پہلے کی طرح ملیں گے اور انہیں حوصلہ دیں گے۔اس موقع پر پارٹی کے سینئر رہنما سُباہش سنگھ کُشواہا، سرور علی اور صوبائی میڈیا انچارج عبیدالرحمان بھی موجود تھے۔
