ہومBiharنیٹ پیپر لیک کیس: چارج شیٹ داخل کرنے میں سی بی آئی...

نیٹ پیپر لیک کیس: چارج شیٹ داخل کرنے میں سی بی آئی ناکام

Facebook Messenger Twitter WhatsApp

مرکزی ملزم کو ضمانت مل گئی

پٹنہ، 2 جولائی:۔ (ایجنسی) بہار کے پٹنہ میں سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے جمعہ کو سنجیو کمار عرف سنجیو مکھیا کو ضمانت دے دی، 2024 کے نیٹ (NEET) سوالیہ پیپر لیک معاملے کے اہم ملزم کو اس وقت ضمانت مل گئی جب جانچ ایجنسی گرفتاری کے 90 دنوں کے اندر چارج شیٹ داخل کرنے میں ناکام رہی۔ عدالت نے ملزم سنجیو مکھیا کو عدالتی حراست سے رہا کرنے کا حکم دیا۔ سماعت کے دوران سنجیو مکھیا کے وکیل نے دلیل دی کہ سی بی آئی نے قانون کے مطابق 90 دن کی میعاد ختم ہونے کے بعد بھی چارج شیٹ داخل نہیں کی۔ عدالت نے حقائق اور قانونی دفعات کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دیا۔ خفیہ معلومات کی بنیاد پر، بہار پولس کے اکنامک آفینس یونٹ (ای او یو) کی ایک ٹیم نے 25 اپریل کو پٹنہ کے سگنا موڑ علاقے کے ایک اپارٹمنٹ سے سنجیو مکھیا کو گرفتار کیا تھا۔ اس کی گرفتاری کے بعد، سی بی آئی نے اسے چار دن کی تحویل میں لے لیا اور بڑے پیمانے پر پیپر لیک اسکام میں اس کے کردار کے بارے میں گہری پوچھ گچھ کی۔ نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) کے زیر اہتمام نیٹ یو جی امتحان 5 مئی 2024 کو ملک بھر میں منعقد ہوا۔ متعدد امتحانی مراکز پر وسیع پیمانے پر بے ضابطگیاں سامنے آئیں۔ پٹنہ میں کیس سے متعلق ابتدائی گرفتاریوں کی قیادت شاستری نگر پولس اسٹیشن کے افسر انچارج امر کمار نے کی۔ شہر کے مختلف علاقوں سے متعدد مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ شاستری نگر پولس اسٹیشن میں کیس درج کیا گیا تھا۔ جرم کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے جلد ہی تفتیش بہار پولیس کے ای او یو کو منتقل کر دی گئی۔ بعد میں، لیک کی شدت اور قومی اہمیت کے پیش نظر، مرکز نے جولائی 2024 میں کیس سی بی آئی کو سونپ دیا۔ سی بی آئی نے اس کیس کے سلسلے میں کل 49 افراد کو گرفتار کیا ہے۔ سنجیو مکھیا کو اس گھوٹالے کا اہم ملزم سمجھا جاتا ہے۔ سی بی آئی کے مطابق، وہ اور اس کے ساتھی متعدد مقابلہ جاتی امتحانات میں سوالیہ پرچوں کے لیک ہونے سے جڑے ہوئے ہیں۔ مکھیا مبینہ طور پر گرفتاری سے بچنے کے لیے ایک طویل مدت سے مفرور تھا۔
Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
Exit mobile version