بھاگلپور (راست): روزنامہ راشٹریہ سہارا اردو کے صحافی آفاق اسد آزاد کی والدہ بدر النساء سلیم پور کے آبائی قبرستان میں نم آنکھوں سے سپرد خاک ہوئیں۔ان کی جنازے میں بڑی تعداد میں تمام مکاتب فکر کے لوگوں نے شرکت کی۔صحافی آفاق اسد آزاد کی والدہ گزشتہ روز رہائش گاہ صدرالدین چک بھاگلپور میں واقع انتقال کر گئیں تھیں۔جسے اپنے گاؤں سلیم پور گاؤں لایا گیا۔اور بعد نماز ظہر 2 بجے جنازے کی نماز مفتی محمد أنصار قاسمی،مدرسہ جمیعت قاسم دارلعلوم الاسلامیہ مدھوبنی سپول نے پڑھائی۔اور اس کے بعد تدفین عمال میں آئ۔اس موقع پر شاہجہاں شاد ارریہ ،قاری مشتاق سپول،صحافی نیاز احمد قاسمی پورنیہ،محمد مبین سریا ہاٹ دمکا،انظار چودھری،مولا عین الحق ،نور اللہ دریا پور،محمد شمشاد،محمد اسحاق ہرنا،حضرت عمر علی مرشد آباد ،محمد نثار چٹیا بانکا،پروفیسر ڈاکٹر فضا احمد سائنسٹیٹ سبور ایگریکلچرل یونیورسٹی،محمد سمن ایگریکلچر افسر پٹنہ،انجینئر شان الرحمن،شیخ عبداللہ،ماسٹر شالو،ماسٹر اختر،خدائ خدمات گار محمد شہباز،پرویز جمال ضلع صدر کانگریس بھاگلپور ،سکندر جمال،محمد صدیق عرف ببلو سینئر نائب صدر راشٹریہ جنتا دل،تاجر محمد انور عرف بہرم،محمد عمران جے ڈی یو لیڈر،سید اسد اقبال رومی،سینئر صحافی دیپک نورنگی،صحافی منہاج عالم،شیخ فیضل ،صحافی محمد احسان،شیخ اعجاز ،پروفیسر التمش،محمد شاکر ،جیشان،تاجر ناصر خان،عامر خان،سمیع اللہ،ماسٹر ارشد،مفتی اسعد،صحافی محمد شہزادہ خان کبیر پور خادم خاص پیر دمڑیا،محمد سلیم ،محمد تحسین،محمد ابصار، ایم ٹی عثمانی بسنت رائے گڈا اس کے علاوہ مقامی اور بیرونی اضلاع و ریاست سے بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور اسے نم آنکھوں سے سپرد خاک کیا،اس دوران ان کے بڑے پوتے صحافی شارق آفاق،پوتیاں عفت نسرین، رفعت نسرین اور بہو نسرین آفاق ان کی خدمات میں رات دن پیش پیش رہیں۔اس موقع پر تمام شرکاء نے مرحومہ کے لئے ایصال ثواب کی دعا فرمائیں۔ سینئرصحافی آفاق اسد آزاد کی والدہ کی وفات کی خبر جیسے لوگوں موصول ہوئ ان کی رہائش گاہ پر مرحومہ کی آخری دیدار کے لئے مرد و خواتین بڑی تعداد میں جمع ہوگئے۔کیونکہ مرحومہ اس علاقے میں سب سے عمر دراز تھیں۔ ن کی اخلاقیات سے سبھی مانوس تھے۔آفاق اسد آزاد کے مطابق ان کی والدہ کی عمر ایک سو سال گیارہ ماہ سات دن تھی۔
