کسانوں کو سہولیات میسر ہوں گی
پٹنہ، 30 ستمبر (یو این آئی) بہار میں زراعتی بازار کے احاطوں کو جدید بنایا جائے گا، جس سے کسانوں کو بے شمار سہولیات میسر آئیں گی۔ پہلے مرحلے میں 2025-26 میں نو زراعتی بازاروں کے احاطوں کی تجدیدکاری ہوگی۔ جن علاقوں کو جدید بنایا جائے گا ان میں سہسرام، بیگوسرائے، کٹیہار، فاربس گنج، جہان آباد، دربھنگہ، کشن گنج، چھپرہ اور بیہٹا شامل ہیں۔ اس سے کسانوں کو اپنی پیداوار فروخت کرنے میں مدد ملے گی اور دیہی معیشت مضبوط ہوگی۔ ان مقامات پر جدید مارکیٹ یارڈز کی تعمیر سے کسانوں کو دستیاب سہولیات میں بھی اضافہ ہوگا۔
بہار حکومت کے محکمہ زراعت نے کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے لیے پنچایتوں تک اپنی شاخوں کی توسیع کی ہے۔ اس مقصد سے ریاست کی تمام 8,152 پنچایتوں میں پنچایت زراعتی دفاتر کھولے گئے ہیں۔ کسان اب زراعتی اسکیموں سے آسانی سے فائدہ اٹھانے کے قابل ہیں، جبکہ محکمہ زراعت بھی پیدا ہونے والی فصلوں کا اندازہ لگانے اور اسکیموں کو مؤثر طریقے سے نافذ کرنے پر قادر ہے۔ان پنچایت زراعتی دفاتر کے علاوہ 479 بلاکوں میں ای کسان بھون، 27 اضلاع میں ڈسٹرکٹ ایگریکلچر کمپلیکس اور چار ڈویژنل سطح کے جوائنٹ ایگریکلچر کمپلیکس بنائے گئے ہیں۔
مزید برآں، بامتی بھون ریاستی سطح پر 16.35 کروڑ روپے کی لاگت سے اور بہار کرشی بھون میٹھا پور (پٹنہ) میں 105.65 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا۔حکومت زراعتی روڈ میپ کے ذریعے بہار میں زراعتی میکانائزیشن کو فروغ دینے کی مسلسل کوششیں کر رہی ہے۔ زراعتی پیداوار میں اضافے کے لیے کسانوں کو مختلف قسم کے آلات کی خریداری کے لیے مالی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ اس سلسلے میں کسانوں کو رعایتی شرح پر 800,000 سے زائد زراعتی آلات فراہم کیے گئے ہیں۔ریاستی حکومت کے اس اقدام سے چھوٹے اور متوسط درجے کے کسانوں کو بھی جدید آلات سے فائدہ ہو رہا ہے۔ حکومت کا یہ اقدام اب ریاست میں زراعت کو منافع بخش بنا رہا ہے۔ زراعتی روڈ میپ سے پہلے کسانوں کو صرف 48,956 زراعتی آلات دستیاب کرائے گئے تھے۔اب تک 28,23,364زراعتی آلات رعایتی نرخوں پر کسانوں کو دستیاب کرائے جا چکے ہیں۔
