اسرائیل پر ایرانی حملے کے چند گھنٹے بعد ترکیہ کے ایک سفارتی ذریعے نے تہران اور واشنگٹن کے درمیان انقرہ کے راستے ایک کال کا راز فاش کیا ہے۔ اس کال میں ایران کی طرف سے اسرائیل کے خلاف میزائل اور ڈرون کے استعمال کی ہدایت کی گئی تھی۔ ذرائع نے بتایا کہ ایران نے ترکیہ کے ذریعے امریکہ کو حملے کی پیشگی اطلاع دے دی تھی۔ اس طرح اس پیغام کی وجہ سے اسرائیل کو ایرانی حملے کے وقت کا علم تھا۔
ذرائع نے اپنے بیانات میں کہا کہ ایران نے ترکیہ کو اسرائیل کے خلاف اپنے منصوبہ بند آپریشن کے بارے میں پیشگی مطلع کر دیا تھا۔ اسی وجہ سے اردن، اسرائیل اور لبنان سمیت کئی ملکوں نے حملے سے قبل اپنی فضائی حدود بند کردی تھیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ترک فریق نے امریکی فریق کو ایرانی پیغام کے مواد سے آگاہ کیا۔ امریکی فریق نے ترکیہ کے ذریعے ایران تک پہنچایا کہ اس کی کارروائیاں مخصوص حدود میں ہونی چاہئیں۔
ذرائع نے کہا کہ ایران نے امریکہ کو مطلع کیا ہے کہ اس کی کارروائی صرف سفارت خانے پر حملے کا جواب ہے اور وہ اس سے آگے نہیں بڑھے گا۔ اس سے قبل اتوار کو ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان نے اپنے ایرانی ہم منصب کو فون پر مطلع کیا تھا کہ ترکیہ اسرائیل پر حملے کے بعد خطے میں مزید کشیدگی نہیں بڑھانا چاہتا۔
ترکیہ کے سفارتی ذرائع نے بتایا کہ ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے فیدان کو بتایا کہ اسرائیل کے خلاف “جوابی کارروائی” ختم ہو گئی ہے اور اب ایران اس وقت تک کوئی نیا آپریشن شروع نہیں کرے گا جب تک اس پر حملہ نہیں کیا جاتا۔ (بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ، اردو)