جونیئر ڈاکٹروں نے غیر معینہ مدت کے لیے کام روک دیا
کولکتہ، 28 ستمبر (یو این آئی) مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ کے سرکاری ساگر دتہ اسپتال میں جمعہ کو ایک خاتون مریض کی موت کے بعد مشتعل ہجوم کے حملے کے بعد جونیئر ڈاکٹروں اور عملے نے غیر معینہ مدت کے لیے کام کرنا بند کر دیا ہے۔سرکاری ذرائع نے آج یہ اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ جونیئر ڈاکٹروں اور اسپتال کے عملے نے حملے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کل شام کام روک دیا اور ان کی تنظیم مغربی بنگال جونیئر ڈاکٹرس فرنٹ ( ڈبلیو بی جے ڈی ایف ) کو اس بارے میں مطلع کیا۔ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ ڈبلیو بی جے ڈی ایف نے ڈیوٹی کے دوران ان پر تازہ ترین حملوں کے پیش نظر صورتحال پر فیصلہ لکرنے کے لیے آج ایک میٹنگ بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایک خاتون مریضہ کو 14.57 بجے داخل کیا گیا اور ڈاکٹروں کی جانب سے اسے بچانے کی کوششوں کے باوجودشام 18.00 بجے اس کی موت ہوگئی۔ اس کے بعد تقریباً 15-20 لوگوں نے پی جی ٹی کے کئی جونیئر ڈاکٹروں، نرسوں اور پرائیویٹ سیکورٹی اہلکاروں پر حملہ کیا۔ایک ڈاکٹر نے الزام لگایا ہے کہ اسپتال میں پولیس کی موجودگی میں یہ حملہ ہوا اور وردی میں ملبوس لوگ خاموش تماشائی بنے رہے۔ذرائع کے مطابق پولیس نے طبی عملے پر حملے کے مقدمے میں تین ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔