پیپر لیک کرنے والوں کو جیل بھیج دیا جائے گا: ہمنتا بسوا سرما
جدید بھارت نیوز سروس
پلاموں ، 2 نومبر:۔ آسام کے وزیر اعلیٰ اور جھارکھنڈ کے الیکشن کے شریک انچارج ہمنتا بسوا سرما نے پلاموں ضلع کے پنکی میں لیسلی گنج اٹل اسمرتی بھون میں جلسہ عام سے خطاب کیا۔ بسوا شرما نے عوام سے پلاموں کی پنکی اسمبلی سے بی جے پی امیدوار ڈاکٹر ششی بھوشن مہتا کو ووٹ دینے کی اپیل کی۔ اس دوران ہمنتا بسوا سرما نے حکمراں جھارکھنڈ مکتی مورچہ کو شدید نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ جھارکھنڈ کے عوام آج ریاست کی حالت جانتے ہیں۔ سنتھل پرگنہ کا ذکر کرتے ہوئے بسوا سرما نے کہا کہ پہلے یہاں ہندوؤں کی آبادی زیادہ تھی، لیکن آج یہاں مسلمانوں کی تعداد دوگنی ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلسل بنگلہ دیشی دراندازوں کی وجہ سے ریاست میں مسلمانوں کی آبادی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ بسوا سرما نے کہا کہ ریاست کی ہیمنت حکومت دراندازوں کے خلاف کوئی قدم نہیں اٹھا رہی ہے، کیونکہ ان کے لیے درانداز صرف ووٹ بینک ہیں۔ اس کے ساتھ ہی بسوا نے کہا کہ ریاست میں اس بار کے انتخابات ہماری شناخت کی لڑائی ہیں۔ انہوں نے ریاست کے عوام سے وعدہ کیا کہ جیسے ہی جھارکھنڈ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت آئے گی، تمام دراندازوں کو ریاست سے باہر نکال دیا جائے گا۔
ایک مخصوص کمیونٹی کے ووٹر جے ایم ایم، کانگریس اور آر جے ڈی کو ووٹ دیتے ہیں، لیکن ہمارے ہندو اور سناانی ووٹر تقسیم ہیں اور جے ایم ایم اور کانگریس اس کا فائدہ اٹھاتے ہیں۔ بسوا سرما نے کہا کہ جھارکھنڈ میں ہماری سناتن اور ہندو ثقافت کو بچانا ہے، اگر ہم متحد رہیں گے تو محفوظ رہیں گے۔ حسین آباد ضلع کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پنتابر نیلمبر کی زمین پر حسین کہاں سے آئے؟ جب میں نے اس کے خلاف احتجاج کیا تو کچھ لوگوں نے میرے خلاف ایف آئی آر درج کرائی۔ ریاست میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت آتے ہی حسین آباد کا نام ریاست کے ہیروز کے نام پر تبدیل کر دیا جائے گا۔ ہیمنت حکومت پر نشانہ لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انتخابات سے پہلے کئے گئے وعدے اقتدار میں آنے کے بعد بھی پورے نہیں ہوئے۔