امریکہ میں ایک اور ہندوستانی طالب علم لاپتہ! شکاگو میں رہنے والا روپیش چندرا ہفتے بھر سے غائب
ہندوستانی طلبہ کے لیے امریکہ میں تعلیم حاصل کرنا ایک خوشنما خواب رہا ہے لیکن کچھ عرصے سے یہ خوشنما خواب اب ایک ڈراؤنے خواب میں تبدیل ہوتا جا رہا ہے۔ دراصل امریکہ میں ہندوستانی طلباء کے لاپتہ یا قتل کے واقعات مسلسل سامنے آ رہے ہیں۔ اب ایک بار پھر ایک ہندوستانی طالب علم شکاگو امریکہ سے لاپتہ ہو گیا ہے۔ اس طالب علم کی شناخت روپیش چندر چنتاکنڈی کے طور پر ہوئی ہے جو 2 مئی سے لاپتہ ہے۔
خبروں کے مطابق شکاگو میں ہندوستانی قونصلیٹ جنرل نے کہا ہے کہ وہ امریکہ میں رہنے والی پولیس اور ہندوستانی کمیونٹی سے رابطے میں ہے۔ قونصلیٹ جنرل نے سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی پوسٹ میں لکھا کہ ‘قونصلیٹ جنرل ہندوستانی طالب علم روپیش چندر کی گمشدگی کی خبر سن کر انتہائی پریشان ہیں۔ سفارت خانہ ہندوستانی برادری اور پولیس کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے اور امید ہے کہ روپیش کا جلد ہی سراغ لگالیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ابھی گزشتہ (اپریل) ماہ ہی امریکہ کے نیویارک میں ایک ہندوستانی طالب علم عبدال عرفات کی موت واقع ہوئی ہے۔ اہل خانہ کا الزام تھا کہ لڑکے کے والد کو 1200 ڈالر تاوان کے مطالبہ کی کال موصول ہوئی تھی۔ طالب علم 20 مارچ سے لاپتہ تھا۔ اسی طرح گزشتہ ماہ ہی امریکی ریاست اوہایو میں ایک طالب علم کی موت واقع ہوئی تھی، اس کی شناخت اوما ستیا سائی گڈے کے طور پر ہوئی ہے۔ حالیہ دنوں میں ہندوستانی طلبہ کے قتل اور اغوا کے معاملات میں مسلسل اضافہ کی وجہ سے امریکہ میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کے ساتھ ان کے اہل خانہ کی فکرمندیوں میں اضافہ ہونا لازمی ہے۔