عوام کو مہنگائی کے محاذ پر جلد مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ لوک سبھا انتخابات کے بعد عام لوگوں کو مہنگائی کا ایک نیا جھٹکا لگ سکتا ہے اور یہ جھٹکا ٹیلی کام کمپنیاں دے سکتی ہیں۔
نیوز پورٹل ’اے بی پی ‘ پر شائع خبر کے مطابق ایک حالیہ رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ جیواور ایرٹیل جیسی ٹیلی کام کمپنیاں ٹیرف بڑھانے کا منصوبہ بنا رہی ہیں۔ یہ کمپنیاں ملک میں لوک سبھا انتخابات کی تکمیل کے بعد کسی بھی وقت موبائل ٹیرف میں اضافے کا اعلان کر سکتی ہیں۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو جون میں ختم ہونے والے انتخابات کے بعد لوگوں کے لیے موبائل فون استعمال کرنا مہنگا ہونے والا ہے۔
اس خدشے کا اظہار پی ٹی آئی کی ایک رپورٹ میں تجزیہ کار اینٹیک اسٹاک بروکنگ کے حوالے سے کیا گیا ہے۔ انٹیک اسٹاک بروکنگ کا خیال ہے کہ جیو اورایر ٹیل جیسی بڑی ٹیلی کام کمپنیاں 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے بعد اپنے پلان مہنگے کر سکتی ہیں ۔ خدشہ ہے کہ ٹیلی کام کمپنیاں انتخابات کے بعد ٹیرف میں 15 سے 17 فیصد اضافہ کر سکتی ہیں۔
تاہم موبائل کمپنیوں نے ابھی تک اس بارے میں سرکاری طور پر کچھ نہیں کہا ہے۔ مہنگائی کی بات کریں تو ریلیف کا سلسلہ مارچ کے مہینے میں بھی جاری رہا۔ ایک روز قبل جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق مارچ کے مہینے میں خوردہ مہنگائی کی شرح 5 فیصد سے نیچے آگئی۔
ملک میں لوک سبھا انتخابات کا بگل بج چکا ہے اور اس مہینے سے سات مرحلوں والے لوک سبھا انتخابات 2024 شروع ہو رہے ہیں۔ پہلے مرحلے کی ووٹنگ اگلے ہفتے 19 اپریل کو ہونے جا رہی ہے۔ انتخابات کا آخری مرحلہ جون کے پہلے ہفتے میں یکم جون کو ہوگا۔ اس کے بعد 4 جون کو لوک سبھا انتخابات 2024 کے نتائج سامنے آئیں گے۔