تل ابیب 18 اکتو بر (ایجنسی)اسرائیلی فوج کی جانب سے حماس کے سربراہ یحییٰ السنوار کو ہلاک کرنے کے دعوی کے بعد کئی عالمی رہ نماؤں نے حماس سے ان قیدیوں کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا جو وہ ابھی تک غزہ کی پٹی میں یرغمال ہیں۔اسرائیلی فوج نے تصدیق کی کہ السنوار جسے عبرانی ریاست سات اکتوبر 2023ء کو اسرائیل کے جنوب میں ہونے والے حملے کا ماسٹر مائنڈ سمجھتی ہے بدھ کو تقریباً ایک سال تک جاری رہنے والے تعاقب کے بعد مارا گیا۔فلسطینی تحریک کی جانب سے شروع کیے گئے بے مثال حملے کے دوران جنوبی اسرائیل سے 251 افراد کو قید کر لیا گیا تھا۔ عبرانی ریاست کے حکام کا کہنا ہے کہ ان میں سے 97 اب بھی غزہ میں موجود ہیں جن میں 34 کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔سنوار کے قتل کے بعد حماس کے مستقبل اور جنگ کے انجام پر سوالات اٹھنے لگے۔
بائیڈن کی اسرائیل کو مبارک باد
امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعرات کو السنوار کی ہلاکت کو “اسرائیل، امریکہ اور دنیا کے لیے ایک اچھا دن” قرار دیتے ہوئےاس کی تحسین کی۔انہوں نے کہا کہ ان کی موت نے غزہ میں جنگ بندی تک پہنچنے اور پٹی میں قید قیدیوں کی رہائی کی راہ میں ایک بنیادی رکاوٹ کو دور کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ “یہ اسرائیل، امریکہ اور دنیا کے لیے ایک اچھا دن ہے۔ غزہ میں حماس کے اقتدار کے بغیر جنگ کے بعد کے لیے اور ایک ایسے سیاسی تصفیے تک پہنچنے کا موقع اب تیار ہے جو اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کا ایک بہتر مستقبل کی راہ ہموار کرسکتا ہے۔
ہیرس: بہترین موقع
امریکی نائب صدر وائٹ ہاؤس کیلئے ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس نے جمعرات کو السنوار کے قتل کو “غزہ میں جنگ ختم کرنے کا ایک موقع” قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ “یہ لمحہ ہمیں آخر کار غزہ میں جنگ ختم کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے”۔ ہیرس نے کہا کہ “جنگ ختم ہونی چاہیے تاکہ اسرائیل محفوظ رہے، قیدیوں کو رہا کیا جائے، اور غزہ میں مصائب ختم ہوں”۔
جرمنی: سفاک قاتل کا بدترین انجام
جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیربوک نے سنوار کے قتل کا خیر مقدم کیا۔ انہونے السنوار کو سفاک قاتل” قرار دیا۔ فلسطینی تحریک پر زور دیا کہ وہ “تمام قیدیوں کو فوری طور پر رہا کرے اور اپنے ہتھیار ڈال دے”۔انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ “السنوار ایک سفاک قاتل اور دہشت گرد تھا جو سات اکتوبر کو ہونے والی دہشت گردی کو بھڑکانے اور اسرائیل اور اس کے لوگوں کو تباہ کرنا چاہتا تھا۔ اس نے پورے خطے کو ہزاروں لوگوں کی موت اور ناقابل بیان مصائب کا سامنا کرنا پڑا۔غزہ کے لوگوں کی مصیبتیں آخرکار ختم ہونی چاہئیں۔
فرانس: وحشیانہ کارروائیاں
فرانسیسی صدر عمانوئیل میکرون نے غزہ کے تمام قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔”یحییٰ السنوار سات اکتوبر کو ہونے والے دہشت گردانہ حملوں اور وحشیانہ کارروائیوں کا اصل ذمہ دار تھا”۔ میکروں نے حماس کے بارے میں کہا کہ وہ انہیں پکڑ رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ “اس دن میں متاثرین کے بارے میں جذبات کے ساتھ سوچتا ہوں، جن میں ہمارے 48 شہری اور ان کے لواحقین بھی شامل ہیں۔ فرانس ان تمام قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتا ہے جو ابھی تک حماس کے زیر حراست ہیں”۔
روم: ایک نیا مرحلہ
اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی نے کہا کہ سات اکتوبر کو جنوبی اسرائیل پر حماس کے حملے کے “بنیادی عہدیدار” یحییٰ سنوار کی ہلاکت مشرق وسطیٰ میں ایک “نئے مرحلے” کا آغاز ہے۔میلونی نے ایک بیان میں کہا کہ “یحییٰ السنوار کے قتل کے بعد سات اکتوبر کے قتل عام کا ذمہ دار بنیادی شخص اب موجود نہیں ہے، مجھے یقین ہے کہ ہمیں ایک نئے مرحلے کا آغاز کرنا چاہیے: یہ قیدیوں کی رہائی کا وقت ہے۔ فوری جنگ بندی کا اعلان کیا جائے، اور اس لیے کہ “غزہ کی پٹی کی تعمیر نو شروع ہو جائے گی”
56
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
You Might Also Like
اسرائیلی فورسز کا شام پر تاریخ کا سب سے بڑا حملہ
فوجی تنصیبات اور ہوائی اڈے تباہ: 250 سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا گیا دمشق، 10 دسمبر (یو این آئی)...
آٹے کیلئےقطار میں کھڑے فلسطینیوں پر اسرائیل کا حملہ، مزید 50 شہید
غزہ، 10 دسمبر (یو این آئی) اسرائیل نے غزہ میں آٹے کی تقسیم کے دوران نہتے شہریوں پر حملہ کر...
آسٹریلیا میںنابالغوں کیلئے سوشل میڈیا پر قومی پابندی
ٹیک بزنس مین ایلون مسک نےتنقید کی: آسٹریلیا کے وزیر اعظم انتھونی البانی ناراض کینبرا یکم دسمبر (ایجنسی) آسٹریلیا 16...
شام میں شروع کیے گئے حملوں کی مذمت اور بشار الاسد کی حمایت کا روسی وایرانی اعلان
ماسکو یکم دسمبر:(ایجنسی)روس اور ایران کے وزرائے خارجہ کے درمیان شام میں پیدا کی جانے والی نئی صورت حال پر...