جموں و کشمیر کے کٹھوا میں ہوئے دہشت گردانہ حملہ کے بعد جہاں 2 دہشت گردوں کے مارے جانے کی خبریں سامنے آ رہی ہیں، وہیں ایک جوان کے شہید ہونے کی بھی اطلاع ہے۔ اس تعلق سے کانگریس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا ہے جس میں شہید جوان کے کنبہ کے تئیں ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
کانگریس نے اپنے تعزیتی پیغام میں لکھا ہے کہ ’’جموں و کشمیر واقع کٹھوا میں ہوئے دہشت گردانہ حملے میں سی آر پی ایف کے ایک جوان کے شہید ہونے کی خبر غمناک ہے۔ کانگریس کنبہ کی ہمدردیاں شہید کنبہ کے ساتھ ہیں۔‘‘ کانگریس نے مزید کہا ہے کہ ’’ایشور سے دعا ہے کہ وہ پاکیزہ روح کو اپنے قدموں میں جگہ دیں اور ان کے کنبہ کو یہ تکلیف برداشت کرنے کی طاقت دیں۔‘‘
اس سے قبل کانگریس کے سینئر لیڈر پون کھیڑا نے ایک ویڈیو پیغام جاری کر جموں و کشمیر میں ہوئے دہشت گردانہ حملہ پر مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے ویڈیو پیغام کے ساتھ اپنے سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’جس دن نریندر مودی حلف لے رہے تھے، اسی وقت کشمیر میں دہشت گردانہ حملہ ہوا۔ اس کے بعد لگاتار کشمیر میں دہشت گردانہ حملے جاری ہیں، لیکن پی ایم مودی خاموش ہیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’پی ایم مودی کے ’نئے کشمیر‘ پر کیے گئے کھوکھلے دعووں کی قلعی کھل رہی ہے۔ وزیر اعظم جی خاموشی توڑیے اور جواب دیجیے۔‘‘
پون کھیڑا ویڈیو میں کہتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں کہ ’’جس دن اس ملک میں نریندر مودی وزیر اعظم عہدہ کا حلف لے رہے تھے، کئی ممالک کے سربراہان آئے ہوئے تھے، اسی دن ریاسی میں دہشت گردانہ حملہ ہوا تھا، جس میں 9 تیرتھ یاتری مارے گئے تھے۔ اس میں کچھ بچے بھی تھے۔ وہ نظارہ دیکھ کر ہم سبھی کا دل دہل گیا۔ اس کے بعد سے لگاتار جموں و کشمیر میں دہشت گردانہ حملے ہو رہے ہیں۔‘‘ وہ پی ایم مودی سے سوال پوچھتے ہیں کہ ’’کیا یہ آپ کا نیا کشمیر ہے؟ اس نئے کشمیر میں روزانہ دہشت گردانہ حملے ہو رہے ہیں اور وزیر اعظم نریندر مودی کے منھ سے ایک لفظ تک نہیں نکل رہا۔ وہ وزیر اعظم جو پاکستانی وزیر اعظم کی مبارکباد پر فوراً شکریہ ادا کرتے ہیں، دہشت گردانہ حملے پر ایک لفظ تک نہیں بولتے۔ ملک کی بڑی اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈران نے اظہارِ افسوس کیا، انھوں نے اس حملے کی مذمت بھی کی، لیکن پی ایم مودی کے منھ سے ایک لفظ تک نہیں نکلا۔‘‘
پون کھیڑا نے مودی حکومت میں ہوئے دہشت گردانہ حملوں کی تفصیل بھی ویڈیو میں بیان کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ 10 سالوں میں 2 ہزار 262 دہشت گردانہ حملے ہوئے۔ اس میں ہمارے 596 بہادر جوان شہید ہو گئے۔ اس کا جواب کون دے گا؟ کس کی ذمہ داری ہے یہ؟ پیر پنجال اور پونچھ دہشت گردوں کا قلعہ بن گیا ہے اور ریاسی میں بھی دہشت گردانہ حملے ہونے لگے ہیں، جبکہ اسے ہمیشہ سے ہی پرسکون علاقہ مانا جاتا تھا۔ اب اس پر جواب کون دے گا؟ وزیر اعظم جی! اگر آپ نے پٹاخہ چھوڑنا اور لڈو تقسیم کرنا بند کر دیا ہو تو مہربانی کر کے اس پر بھی بولنا شروع کیجیے، کیونکہ ملک آپ کو سننا چاہتا ہے کہ آپ کا ان دہشت گردانہ حملوں پر کیا رخ ہے۔