
70views
غزہ میں شاندار استقبال؛ پُرجوش نوجوانوں نے فتح کا پرچم لہرایا
غزہ، 20 جنوری:۔ (ایجنسی) جنگ بندی معاہدہ کے تحت اسرائیل کی قید سے رہا ہئے 90 فلسطینی جب غزہ پہنچے تو بڑی تعداد میں لوگوں نے ان کا شاندار استقبال کیا۔ سفید والوو بسوں میں سوار ان قیدیوں کو اسرائیل نے ریڈ کراس کو سونپا تھا۔ یہ ٹیم انہیں لے کر غزہ میں داخل ہوئی تو جشن کا ماحول تھا۔ کچھ لوگ تو بسوں کی چھتوں پر ہی چڑھ گئے اور فتح کا نشان دکھانے لگے۔ وہیں کچھ لوگوں کی بچھڑوں سے ملنے کی خوشی میں آنکھیں نم ہوگئیں اور انہوں نے ایک دوسرے کو گلے لگا لیا۔ اس کے علاوہ ان لوگوں کے ہاتھوں میں حماس اور حزب اللہ کے پرچم بھی تھے۔ اسرائیل کی قید سے چھوٹے 90 فلسطینیوں کو لے کر بسیں راملّہ سے تین کلو میٹر دور واقع بیتونیا قصبے میں پہنچیں تو لوگوں نے جشن منانا شروع کر دیا۔ ہزاروں کی تعداد میں جمع ہوئے فلسطینیوں نے بسوں کو پوری طرح سے گھیر لیا اور نعرے لگانے شروع کر دیے۔ کچھ پُرجوش نوجوان تو بسوں پر ہی جھنڈے لے کر چڑھ گئے۔ واضح ہو کہ حماس نے 3 یرغمالیوں کو چھوڑا تھا جس کے بعد یہودی ملک نے بھی بدلے میں 90 فلسطینیوں کو اپنی قید سے رہا کر دیا۔ یہ حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے بعد پہلا معاہدہ تھا۔ ذرائع کے مطابق اب 25 تاریخ کو دوسری بار دونوں طرف سے لوگوں کو چھوڑا جائے گا۔ اس معاہدہ کے تحت طے ہوا ہے کہ ایک اسرائیلی قیدی کے بدلے میں نیتن یاہو حکومت 30 لوگوں کو رہا کرے گی، جو اس کی جیلوں میں بند ہیں۔اسرائیل نے جن لوگوں کو رہا کیا ہے، ان میں سے زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔ ان لوگوں پر اسرائیل کی سیکوریٹی میں سیندھ لگانے کا الزام ہے جیسے اسرائیلی اداروں پر پتھر پھینکنا، سیکوریٹی اہلکاروں کو نشانہ بنایا وغیرہ۔ اس کے علاوہ کچھ لوگوں پر قتل کی کوشش جیسے مقدمے بھی درج تھے۔ ان لوگوں کی رہائی اور جنگ بندی کو حماس اپنی جیت کے طور پر دیکھ رہا ہے۔
