National

7/11ممبئی لوکل ٹرین بم دھماکہ معاملہ

41views

اے ٹی ایس کی تفتیش متعصب، ملزمین کو جھوٹے مقدمات میں پھنسایا گیا

بامبے ہائی کورٹ کی دو رکنی بینچ کے سامنےسینئرایڈوکیٹ ایس مرلی دھر کے دلائل

ممبئی14/ جنوری(راست)اڑیسہ ہائی کورٹ کے سبکدوش چیف جسٹس اور سینئر ایڈوکیٹ ایس مرلی دھرنے 7/11 ممبئی لوکل ٹرین بم دھماکہ مقدمہ میں دو ملزمین کے حق میں بحث کرتے ہو ئے عدالت کو بتایا کہ ملزمین کو جھوٹے مقدمہ میں پھنسایا گیا جو متعصب تفتیش کا نتیجہ ہے۔بامبے ہائی کورٹ کی دو رکنی بینچ کے جسٹس اے ایس کلور اور جسٹس شیام سی چانڈک کو سینئر ایڈوکیٹ مرلی دھر نے مزید بتایا کہ بے قصور لوگوں کو مقدمہ میں پھنسایا گیا ہے، ملزمین کو میڈیا ٹرائل ہوا، الزام ثابت ہونے سے قبل ہی ملزمین کو مجرم قرار دے دیا گیا۔انہوں نے عدالت کو مزید بتایا کہ ملزمین گذشتہ اٹھارہ سالوں سے جیل کی سلاخوں کے پیچھے مقید ہیں اس دوران انہیں جیل سے ایک دن کے لیئے بھی رہا نہیں کیا گیا، ان کی زندگیاں برباد کردی گئیں جو اب انہیں واپس نہیں کی جاسکتی ہے۔بامبے ہائیکورٹ میں 7/11 ممبئی لوکل ٹرین بم دھماکہ مقدمہ کی سماعت گذشتہ کئی ماہ سے جاری ہے۔ ملزمین کو پھانسی کی سزا دیئے جا نے والے فیصلے کی تصدیق کے لیئے ریاستی حکومت کی جانب سے داخل اپیل پر سینئر ایڈوکیٹ راجا ٹھاکرے کی بحث کے اختتام کے بعد ملزمین کے دفاع میں سینئر ایڈوکیٹ یوگ موہت چودھری اورسینئر ایڈوکیٹ سپریم کورٹ آف انڈیا نتیا راما کرشنن نے بحث کی۔ ملزمین کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کی جانب سے سینئر ایڈوکیٹ ایس مرلی دھر جو خصوصی طور پر دہلی سے تشریف لائے ہیں نے دو دن بحث کی۔ دوران بحث سینئر ایڈوکیٹ ایس مرلی دھر نے عدالت کو مزید بتایا کہ ملزمین سے لیئے گئے جبراً اقبالیہ بیانات کو اگر ہٹا لیا جائے تو استغاثہ عدالت میں یہ ثابت کرنے میں ناکا م ثابت ہوئی ہے کہ ملزمین مجرمانہ سازش کا حصہ تھے۔ ایڈوکیٹ مرلی دھر نے ملزمین مزمل عطاء الرحمن شیخ اور ضمیر شیخ کے دفاع میں بحث کی۔دوران بحث انہوں نے عدالت کو بتایا کہ محض عوام کے احتجاج کے نتیجے میں بے قصور لوگوں کو بلی کا بکرا بنا دیا گیا۔ پہلے سیکڑوں میں معصوم لوگوں کی جانیں گئیں پھر اس کے بعد بے قصور لوگوں کو گرفتار کرلیا گیا۔ اس پورے مقدمہ کی تفتیش میں بہت زیادہ خامیاں ہیں اس کے باوجود ٹرائل کورٹ نے ملزمین کو سخت سزائیں دی ہیں۔ مرلی دھر نے عدالت کو مزید بتایا کہ ٹرائل کورٹ کا کام نہیں ہے کہ وہ تفتیشی ایجنسیوں کی خامیوں کو بھرے لیکن اس مقدمہ میں ایسا ہی ہوا ہے، ٹرائل کورٹ نے تفتیشی ایجنسیوں اور استغاثہ کی خامیاں درست کرنے کا کام کیا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ اس پورے معاملے میں تفتیشی ایجنسی یہ بتا ہی نہیں پائی کہ کس نے بم تیار کیا تھا یا اس کے حصول میں کس کس نے مدد کی تھی۔ اے ٹی ایس افسران کی ہدایت پر پولس اہلکاروں نے جعلی پنچ نامہ تیار کیا جس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے لہذا عدالت ثبوت و شواہد کی کمی کی وجہ سے ملزمین کو بری کرے۔
سینئر ایڈوکیٹ مرلی دھر نے ملزمین سے جبراً حاصل کیئے گئے اقبالیہ بیان کی قانونی حیثیت پر بھی تفصیل سے بحث کی اور عدالت کو بتایا کہ پولس تحویل میں ملزمین سے لیئے گئے اقبالیہ بیان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے اس کے باوجود ٹرائل کورٹ نے اقبالیہ بیان کو بنیاد بناکر ملزمین کو پھانسی اور عمر قید کی سزا سنا دی۔سینئر ایڈوکیٹ نے ملزمین کی جانب سے ان کے دفاع میں دیئے گئے ثبوت کو یکسر مسترد کیئے جانے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملزمین نے اپنے آپ کو بطور گواہ پیش کیا اور پختہ ثبوت پیش کیا، آرٹی آئی سے حاصل کیئے گئے سیکڑوں دستاویزات عدالت میں داخل کیئے گئے لیکن نچلی عدالت نے ایک بھی ثبوت کوقبول نہیں کیا، حالانکہ استغاثہ نے ملزمین سے خاطر خواہ جرح بھی نہیں کی اس کے باوجود ملزمین کی گواہی کو عدالت نے مسترد کردیا۔اسی درمیان سینئر ایڈوکیٹ مرلی دھر کی دو دنوں سے جاری بحث کا اختتام عمل میں آیا۔ ایڈوکیٹ مرلی دھر کی بحث کے اختتام کے بعد سینئر ایڈوکیٹ ناگا متھو (ریٹائرڈ جسٹس کیرالا ہائی کورٹ) بحث کریں گے۔جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی نے ملزمین کے دفاع میں ملک کے نامور کریمنل وکلاء کی خدمات حاصل کی ہے جس میں سینئر ایڈوکیٹ ایس ناگا متھو (سبکدوش جسٹس مدراس ہائی کورٹ)، سینئر ایڈوکیٹ مرلی دھر (سبکدوش چیف جسٹس اڑیسہ ہائی کورٹ)، سینئر ایڈوکیٹ نتیا راما کرشنن(سپریم کورٹ آف انڈیا)، سینئر ایڈوکیٹ سدیپ پاسبولا (بامبے ہائی کورٹ)شامل ہیں، سینئر وکلاء کی معاونت کرنے کے لیئے ایڈوکیٹ عبدالوہاب خان، ایڈوکیٹ شریف،ایڈوکیٹ انصار تنبولی، ایڈوکیٹ گورو بھوانی، ایڈوکیٹ ادتیہ مہتا، ایڈوکیٹ شاہد ندیم و دیگر کو ذمہ داریاں سونپی گئی ہے جو آج دوران بحث عدالت میں موجود تھے۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.