40
منگلور، 16 ستمبر:۔ (ایجنسی) ملک بھر میں مساجد کو لے کر لگاتار کئی معاملے سامنے آرہے ہیں۔ کرناٹک کے منگلورو میں بھی ایک معاملہ پیش آیا ہے جہاں کچھ سماج دشمن عناصر نے مسجد پر پتھراؤ کرنے کی ایک اور نازیبا حرکت کی ہے۔ حالانکہ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے مبینہ وی ایچ پی کے 5 کارکنوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ پتھراؤ منگلورو کے باہری علاقے میں کٹی پلّا 3 بلاک کی بدریا مسجد پر ہوا ہے۔ اس میں مسجد کی کھڑکیوں کے کانچ ٹوٹ گئے ہیں۔ نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع خبر کے مطابق بتایا جاتا ہے کہ پتھراؤ کرنے والے بائک پر سوار ہوکر آئے تھے۔ پولس کے مطابق واقعہ کے بعد منگلورو کے باہری علاقے سورتھکل کے پاس کٹی پلّا میں رات کو لوگ یکجا ہوئے، جس کے بعد قانونی نظام بنائے رکھنے کے لیے پولیس کو تعینات کر دیا گیا۔ واقعہ اتوار کی رات 10.30 بجے یپش آیا، جب بائک پر 4 بدمعاش آئے اور مسجد پر پتھراؤ کرنا شروع کر دیا۔منگلورو کے پولیس کمشنر نے اطلاع دی ہے کہ اس واقعہ میں وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) کے 5 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ آگے کی جانچ جاری ہے۔ واقعہ کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے زیادہ باتوں کا خلاصہ نہیں کیا جا سکتا۔ پولیس کمشنر نے ماحول کو پُرامن اور قابو میں بتاتے ہوئے کہا کہ کسی بھی طرح کے ناخوشگوار واقعہ کو روکنے کے لیے پولیس کی ٹیم پورے طور پر مستعد ہے۔ مسجد پر پتھراؤ اور قابل اعتراض سوشل میڈیا پوسٹ کو لے کر وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل کے کارکنان پیر کی صبح سے ہی احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہیں۔ تحفظ کو برقرار رکھنے کے لیے ریپڈ ایکشن فورس (RAF) کو تعینات کیا گیا ہے۔ نیوز رپورٹ کے مطابق ناراض وی ایچ پی کارکنوں نے رات کو ہی مظاہرہ کیا لیکن یہ اتنا تیز نہیں تھا۔ اس کے بعد صبح میں وی ایچ پی اور بجرنگ دل کے کارکنوں کے احتجاج میں شدت آ گئی اور وہ سڑک پر اتر کر جم کر نعرے بازی اور مظاہرہ کرنے لگے۔