
سال 2025 مزدوروں کیلئے کرو یا مرو کا سال ہوگا: لکھن لال
جدید بھارت نیوز سروس
بوکارو، 15؍اپریل:یونائیٹڈ کولڈ ورکرس یونین (اے آئی ٹی یو سی) ڈھوری کے بینر تلے ایس ڈی او سی ایم، اے اے ڈی او سی ایم اور جنرل منیجر کے دفتر کے سامنے مزدوروں کے 21 نکاتی مطالبات کے حوالے سے ایک مظاہرہ کیا گیا اور ایس او پی مالاکماری اور پرسنل منیجر سریش سنگھ کو میمورنڈم سونپا گیا۔ ایس او پی مالاکماری نے ملازمین کی بہبود سے متعلق تمام مسائل بشمول مکانات کی مرمت، بجلی، پانی، صفائی ستھرائی، پروموشن وغیرہ کے فوری حل کی یقین دہانی کرائی۔پرانے بی ڈی او آفس سے ایک جلوس شروع ہوا جو نعرے لگاتے ہوئے جنرل منیجر کے دفتر پہنچا۔ یہاں جلوس سبھا میں تبدیل ہوگیا۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے اے آئی ٹی یو سی کے قومی نائب صدر لکھن لال مہتو اور سینئرلیڈر چندر شیکھر جھا نے کہا کہ مرکز کی مودی حکومت آئے دن مزدوروں پر ظلم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت ملک کے مزدوروں اور کسانوں کے خلاف سازش کر رہی ہے۔ محنت کشوں کو متحد ہو کر اس کے خلاف بھرپور تحریک چلانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کے نافذ کردہ چار کالے قوانین کو منسوخ کر کے پرانے نظام کو نافذ کیا جائے۔ بصورت 20 مئی کو ملک گیر احتجاج کو کامیاب بنانے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال کول انڈیا میں پیداوار کا 80 فیصد کام آؤٹ سورسنگ کے ذریعے ہو رہا ہے۔ آنے والے وقت میں یہ صد فیصد ہو جائے گا۔ اس لیے اب سے ہم سب کو اپنے وجود کو بچانے کی کوشش کرنی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت کول انڈیا میں دو لاکھ دس ہزار افرادی قوت باقی ہے۔ انہوںنے مزید کہا کہ کول انڈیا کا وجود خطرے میں ہے۔ کول انڈیا کی مزدور دشمن پالیسی کے خلاف مزدور متحد ہو کر احتجاج کریں۔ انہوں نے کہا کہ کول ورکرز متحد ہو کر جدوجہد کریں، کامیابی ضرور حاصل کریں گے۔ جب بھی کوئلہ مزدوروں نے متحد ہو کر جدوجہد کی ہے، فتح حاصل کی ہے۔ ایک بار پھر، طبی نااہلی سمیت بہت سے مسائل پر ایک مضبوط ایجی ٹیشن اور لڑائی ضروری ہے۔ آزادی کے بعد، سرکاری شعبے نے ملک کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ آج بھی پبلک سیکٹر ہر سال مرکزی حکومت کو ڈیویڈنڈ کے طور پر لاکھوں کروڑوں روپے دیتا ہے۔ کول انڈیا میں ایم ڈی او موڈ، ریونیو شیئرنگ اور کمرشل کان کنی شروع ہو گئی ہے۔ آؤٹ سورسنگ میں کام کرنے والے کارکنوں کو HPC کی اجرت نہیں ملتی ہے۔ ان محنت کشوں کا استحصال جاری ہے۔ سال 2025 ملک کے محنت کشوں کے لیے کرو یا مرو کا سال ہو گا۔ مرکزی حکومت اپریل کے مہینے سے 4 لیبر کوڈ کے نفاذ کا اعلان کرنے والی ہے۔ یہ لیبر کوڈ مزدوروں کے لیے پھندا ثابت ہوگا۔ علاقائی صدر جتیندر دوبے اور سکریٹری بھیم مہتو نے انتظامیہ سے تمام مطالبات کو جلد از جلد حل کرنے کی اپیل کی ۔ تاکہ مزدوروں کو فائدہ ہو۔ پروگرام کی نظامت علاقہ کے ایگزیکٹو صدر جواہر لال یادو نے کی۔ اس موقع پر سوجیت گھوش، گنیش پرساد، سریش شرما، رام چندر مانجھی، نریش مہتو، رویندر گری، نند کشور سنگھ، بٹل مہتو، شنکر ٹھاکر، سیتارام دھوبی، شیو نارائن راجو مہتو، راجیندر رویداس، رام نارائن مہتو، جھری مہتو، بالیشور، بھوشن سنگھ سمیت سینکڑوں لوگ موجود تھے۔
