National

گجرات: سومناتھ مندر کے پاس زمین خالی کرانے کے لیے چلی مہم، 21 گھر اور 153 جھونپڑیاں منہدم

171views

گجرات کے گیر سومناتھ ضلع میں سومناتھ مندر کے پیچھے آج زبردست بلڈوزر کارروائی دیکھنے کو ملی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سومناتھ مندر کے پیچھے مندر ٹرسٹ اور ریاستی حکومت کی تین ہیکٹیر اراضی کو خالی کرانے کے لیے تجاوزات مخالف مہم چلائی گئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ شری سومناتھ ٹرسٹ کی زمین کو خالی کرانے کے لیے ناجائز طریقے سے تعمیر تقریباً 21 گھروں اور 153 جھونپڑیوں کو منہدم کر دیا گیا۔

’انڈیا اتحاد تاریخ بدل دے گا‘، اکھلیش یادو نے یوپی میں کانگریس کے ساتھ 11 سیٹوں پر مفاہمت کا کیا دعویٰ

گھروں اور جھونپڑیوں کو گرانے کی مہم ہفتہ کی صبح شروع ہوئی اور اس دوران متعلقین و 100 ریونیو افسران بھی موجود تھے۔ علاقے میں تجاوزات ہٹاؤ مہم کو بہتر انداز میں چلانے کے لیے کثیر تعداد میں پولیس اہلکاروں کو بھی تعینات کیا گیا تھا۔ ریونیو محکمہ کی طرف سے جاری نوٹس کے مطابق زمین کو تجاوزات سے آزاد کرانے کے بعد وہاں باڑ لگائی جائے گی۔

تلنگانہ: کانگریس کا ایک اور وعدہ ہوگا پورا، حکومت نے ذات پر مبنی مردم شماری کی تیاریاں شروع کرنے کی دی ہدایت

سومناتھ مندر بحر عرب کے ساحل پر ویراوَل شہر کے پاس پربھاس پاٹن میں موجود ہے۔ ایسا مانا جاتا ہے کہ یہ بھگوان شیو کے 12 جیوترلنگ مندروں میں سے پہلا ہے۔ یہ ایک اہم زیارت گاہ ہے۔ ضلع کلکٹر کا انہدامی کارروائی سے متعلق کہنا ہے کہ ہم نے ناجائز طور سے بنے گھروں کو گرانے کا کام شروع کر دیا ہے۔ اسے باڑ لگا کر محفوظ کیا جائے گا۔ اس مہم سے پہلے ہم نے قبضہ کرنے والوں کے نمائندوں کے ساتھ 25 جنوری کو میٹنگ کی اور پورے عمل پر تفصیلی بات چیت کی۔

کانگریس صدر کھڑگے نے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو لکھا خط، ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ

گیر سومناتھ ضلع کے پولیس سپرنٹنڈنٹ منوہر سنگھ جڈیجہ کا کہنا ہے کہ مہم بلا روک ٹوک طور سے چلے اسے یقنی بنانے کے لیے بڑی تعداد میں پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ ایک افسر کا کہنا ہے کہ یہ زمین حکومت اور مندر ٹرسٹ کی ہے۔ یہاں دو ایس آر پی (اسٹیٹ ریزرو پولیس) کمپنیاں اور 500 پولیس اہلکار تعینات ہیں۔ علاقے میں داخل ہونے اور نکلنے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ ایمرجنسی حالات سے نمٹنے کے لیے فائر بریگیڈ دستہ، آر اے ایف اور کیو آر ٹی کی ٹیموں کو اسٹینڈ بائے پر رکھا گیا ہے۔

Follow us on Google News