International

سمندر میں عجیب دیوار، قدیمی انسان کی کارگزاری

332views

محققین کا کہنا ہے کہ بالٹک خطے سے ایک دیوار کی باقیات ملی ہیں، جو ممکنہ طور پر دس ہزار برس سے زائد عرصے پرانی ہیں۔ محققین نے بحیرہ بالٹک میں جرمن ساحل کے قریب تقریباﹰ ایک کلومیٹر طویل پتھر سے تعمیر کردہ ایک دیوار دریافت کی ہے۔ محققین کے مطابق ممکنہ طور پر یہ دیوار دس ہزار برس سے زائد عرصے پرانی ہے۔

اس دیوار سے متعلق محققین کو پتا دو ہزار اکیس میں چلا تھا اور کہا جا رہا ہے کہبالٹک خطے میں انسانوں کے ہاتھوں بنا اب تک دریافت ہونے والا یہ سب سے قدیمی اسٹرکچر ہے۔ اس دریافت کا اعلان پیر کی شام لائبنٹس انسٹیٹیوٹ برائے بحیرہ بالٹک (IOW) اور شمالی جرمن علاقے کیل کی کرسٹیان البریشٹز یونیورسٹی نے مشترکہ طور پر کیا۔

سمندر کے اندر دیوار کیوں؟

یہ دیوار جرمن ساحل سے دس کلومیٹر دور بحیرہ بالٹک میں اکیس میٹر کی گہرائی میں ہے۔ محققین کے مطابق یہ دیوار ٹینس سے فٹ بال سائز کے سترہ سو پتھروں سے مل کر بنی ہے اور ایک میٹر اونچی ہے۔ یہ علاقہ ساڑھے آٹھ ہزار برس قبل زیرآب آیا تھا، مگر اس سے پہلے یہ خشک تھا۔ محققین کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر یہ دیوار شکاریوں نے ہرنوں کو پکڑنے کے لیے بنائی ہو گی۔

اس دیوار کی تعمیر کی حتمی تاریخ تو نہیں بتائی گئی ہے، تاہم محققین کے مطابق نو ہزار آٹھ سو برس قبل یہاں جنگل ہوا کرتا تھا۔ اسی انداز کی تعمیراتی باقیات امریکہ میں جھیل مشی گن میں بھی دریافت ہوئیں تھیں۔ سائنسدانوں نے اندازہ لگایا تھا کہ وہ ڈھانچا بھی کاریبو کے شکار کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہو گا۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.